نوجوان نسل کوveloکے نقصانات سے بچانے کے لئے پابندی عائد کی جائے ، میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی

راولپنڈی(سی این پی)پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ ) کے ذمہ داران نے کہاکہ پناہ نے ہمیشہ عوام کی صحت کی بات کی، تمباکویااس سے بنی اشیاء کااستعمال کسی طرح انسانی صحت کے لئے فائدہ مندنہیں،پاکستان کوترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑاکرنے کے لئے نوجوان نسل کونشہ کاعادی بنانے والے عوامل سے دوررکھناہوگا،veloکانوجوان لڑکوں اوربالخصوص لڑکیوں میں بڑھتاہوااستعمال دماغ،دل ،کینسراورمتعدد امراض سمیت نشہ کی جانب پہلاقدم ثابت ہوگا،حکومت veloکے استعمال پرپابندی عائد کرے ،تاکہ بیماریوں سے پاک نوجوان نسل پروان چڑھے۔یہ بات راولپنڈی کے ایک مقامی ہوٹل میں پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ ) کے سول سوسائٹی الائنس نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہی،جس کی صدارت پناہ کے صدر میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی نے کی،اس موقع پران کے ہمراہ جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن،سینئر نائب صدر غلام عباس،سپارک سے خلیل احمد،ایچ ڈی ایف سے ارم، بلال سید،سابق کمشنر انکم ٹیکس عبدالحفیظ ،وکلاء ودیگرنے شرکت کی ۔ (پناہ ) کے صدر میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی نے کہاکہ ہم گزشتہ 36سال سے عوام کی صحت کوبہتربنانے میں متحرک ہیں،ہم آگہی دے سکتے ہیں،عمل کرناآپ کاکام ہے،تمباکوکااستعمال دل سمیت متعدد موذی امراض کی ایک بڑی وجہ ہے،جس سے بچائو کے لئے ضروری ہے کہ سادہ خوراک کھائیں ،تاکہ بیماریوں سے دوررہ سکیں،اگرہم صحت مند رہیں گے ،تبھی ہمارے بچے محفوظ اورصحت مند زندگی بسر کرسکیں گے۔ہم حکومت کے ساتھ مل کربیماریوں اوران کی وجہ بننے والے عوامل کی روک تھام کے لئے بھی کام کرتے ہیں۔جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ ہم دل کوبچانے کی بات کرتے ہیں ،تمباکوانسانی صحت کیلئے کسی طورپربھی فائدہ مندنہیں ،جنوری ،فروری 2020میں برطانوی امریکن ٹوبیکو (بی اے ٹی) نے پاکستان میں VELO نامی ذائقہ دار نیکوٹین پاؤچ لانچ کیا،جو شروع میں 2 ذائقوں بیری فراسٹ اورپالرمنٹ میں دستیاب رہا،اس کاایک پائوچ مسوڑوں اور ہونٹوں کے درمیان تیس منٹ کے لئے رکھاجاتاہے ،لیکن نگلنے کی صورت میں یہ آپ کے دماغ کوگھماکررکھ دیتاہے ۔سپارک سے خلیل احمدنے کہاکہ شروع میں اس کی 20پائوچ پرمشتمل ایک ڈبیہ قیمت 100روپے تھی ، مانگ بڑھنے کے ساتھ اب velo 180روپے تک جاپہنچی ہے ۔veloفقط دکانوں پرہی نہیں ،آن لائن بھی دستیاب ہے ،جس کی فروخت میں دن بدن بتدریج اضافہ جاری ہے ،ایچ ڈی ایف سے ارم، بلال سید،veloصارفین کے اضافہ کے لئے ادارکاروں اورفنکاروں سے مددلی جارہی ہے ،عام شہریوں کو تمباکوکی عادت چھڑوانے کابہانہ بناکر اس کوفروخت کیاجاتاہے ،جب کہ veloمیں موجود نیکوٹین بھی تمباکوکے پتے سے نکالی جاتی ہے ،پاکستان میںveloکاعادی بنانے کے لئے اس میں نیکوٹین کی 2ملی گرام سے لے کر4ملی گرام تک طاقت موجود ہے ،سینئر نائب صدر غلام عباس، سابق ممبرصوبائی اسمبلی تحسین فواد،سابق کمشنر انکم ٹیکس عبدالحفیظ ودیگرنے کہاکہ بہت سے ممالک نے veloکوغیرضروری قرار دیا،جون 2018 میں ناروے کے ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ نے برطانوی امریکن ٹوبیکو نیکوٹین پائوچ کوہٹانے ،اورنہ ہٹانے کی صورت میں ناروے کرنسی NOK کے مطابق روزانہ 150,000 جرمانہ اداکرنے کاکہا،بعدازاں ناروے میں اسکی فروخت کوغیرقانونی قراردے دیاگیا۔پناہ کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ کینڈامیں دوائی کے نسخہ میں استعمال ہونے کے علاوہ اس کاذاتی استعمال ممنوع ہے ۔ڈیلی نیشن کینیامیں بتایاگیاکہ کینیامیں قانونی ماہرین نے نیکوٹین پائوچز(Velo)کے خلاف احتجاج میں موقف اختیارکیاکہ ا س کااستعمال دل ،کینسر، تولیدی نقصانات کے خطرہ کو بڑھا سکتاہے، حکومت کو اس مصنوع کا لائسنس نہیں دینا چاہئے۔ veloکی ویب سائیٹ بتاتی ہے کہ18سال سے کم عمر کے افراد اس کواستعمال نہیں کرسکتے ،سوال یہ اٹھتاہے کہ کیادکانوں پراٹھارہ سال سے کم عمر کے بچوں میں اس کی فروخت پرپابندی عائد ہے ،ایساہرگزنہیں ،کیوں کہ جس طرح کھلے عام کھلے سگریٹ بچوں کی دسترس میں ہیں ،اسی طرح veloکااستعمال بھی جاری ہے ،یوں محسوس ہوتاہے کہ قوانین فقط کاغذرنگین کرنے کے لئے بنائے جاتے ہیں،کیوں کہ اس پرعمل درآمدہوتادکھائی نہیں دیا،veloکاشکارنوجوان لڑکے اوربالخصوص لڑکیاں ہیں،جو معاشرتی اقدار کے باعث کھلے عام تمباکونوشی نہیں کرسکتیں ،لیکن veloباآسانی کسی بھی جگہ یاگھر میں بیٹھ کرباآسانی استعمال کیاجاسکتاہے ،حکومت کواپنی نوجوان نسل کوبچانے کے لئے اس پرفی الفور پابندی عائدکرنی چاہیے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں