یوایس ایڈکے تعاون سے تہتر سکول مکمل,تینتیس سکول تکمیل کے مراحل میں ہیں،جیمز پیریس

کراچی(سی این پی )امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی یو ایس ایڈ کے سندھ و بلوچستان میں ریجنل ڈائریکٹر جیمز پیریس نے کہا ہے کہ سندھ کے دور افتادہ علاقوں میں صوبائی حکومت کے اشتراک سے تعلیم کے شعبے میں سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام ایک بڑا اور اہیمت کا حامل قدم ہے جس کے ذریعے طلبا کو تعلیم حاصل کرنےکیلئے تعلیمی اداروں تک رسائی ممکن ہورہی ہے۔ ایسا مشن امریکہ اور پاکستان دونوں کے مشترکہ مفاد میں ہے۔جیمز پیریس نے اِن خیالات کا اظہار سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام سے متعلق منعقدہ راؤنڈ ٹیبل ورچوئل سیمینار میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ یہ پروگرام یوایس ایڈ اور حکومت سندھ کے اشتراک سے نہایت کامیابی سے ایک دہائی سے جاری ہے۔جیمز پیریس کا کہنا ہے کہ اِس نوعیت کا پروگرام پاکستان اور امریکہ کے درمیان مفاد عامہ کے لیے گہرا اشتراک اور مضبوط تعاون ہے۔ تعلیم کے میدان میں کام کرنا دونوں ملکوں کیلئے نہایت اہمیت کا حامل ہے اور دونوں ملکوں کی حکومتیں اس میدان میں ایک دوسرے کے قدم سے قدم ملا کر پیش پیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ سے زیاہ خواتین اور دور افتادہ علاقوں میں رہائش پذیر طلبا کو سکولوں میں داخل کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں جس میں دونوں ملکوں کے عوام کا مفاد ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت یو ایس ایڈ کا 106 تعلیمی ادارے تعمیر کرنے کا پروگرام ہے جن میں سے اب تک 73 تعلیمی اداروں کی تکمیل ہو چکی ہے جبکہ 33 تعمیری مراحل میں ہیں۔ ان اسکولوں کی تعمیر سے سندھ کے 10 اضلاع میں تقریباً 80 ہزار طلبا کو تعلیم حاصل کرنے کا بہترین موقع مل رہا ہے۔انہوں نے کہا یو ایس ایڈ اور حکومت کے اشتراک کے تحت ہونے والا سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام تعلیم کے اہم میدان میں صنفی مساوات کے خاتمے میں نہایت کارگر ثابت ہورہا ہے، ادارے کی طرف سے تعمیر کیے جارہے سکولوں کو اب سیکنڈری سطح تک ترقی دی جارہی ہے۔ اِن اسکولوں کو تعمیر کے فوراً بعد ایجوکیشن مینجمنٹ آرگنائزیشن کے سپرد کیا جاتا ہے اور ان سے میں لڑکے اور لڑکیوں کو بلاتفریق بہتر تعلیم و تربیت تک رسائی ملتی ہے۔صحافیوں کی جانب سے کیے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئےانہوں نے واضح کیا کہ سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کو 2011 میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ اِس موقع پر سینئر آفیسر ڈویلپمنٹ کمیونیکیشن اینڈ آوٹ ریچ مسٹر سٹیون سوزنز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام ایک عظیم اور عوام کیلئے نہایت فائدہ مند پروجیکٹ ہے اور اس پروگرام کے تحت نہ صرف ضرورت مند طلبا بلکہ بالخصوص خواتین کو بہت فائدہ حاصل ہورہا ہے۔سیمینار میں گفتگو کرتے ہوئےپراجیکٹ مینجمنٹ اسپیشلسٹ برائے ایجوکیشن مسٹر لیلا رام نے کہا کہ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 25 -اے تمام بچوں اور بچیوں کو تعلیم مفت تعلیم حاصل کرنے کا حق دیتا ہے۔ لہذا سندھ بیکس ایجوکیشن پروگرام اس مقصد کے حصول کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ اِس پروگرام کے تحت بچوں کو رنگ، نسل اور ذات سے بالاتر ہوکر تعلیم حاصل کرنے کے بہترین مواقعے فراہم کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک نہایت ہی سازگار اور حوصلہ افزا تعلیمی ماحول فراہم کرنا اس پروگرام کا ایک اہم جز ہے، جس کے تحت طلبا کو نہ صرف تعلیم بلکہ کھیل، تفریح، تیکنیکی ایجوکیشن اورعلمی میدان میں دیگر سہولیت بھی فراہم ہو رہی ہیں۔انہوں نےکہا اس عظیم پروگرام کے تحت دور افتادہ علاقوں میں نہ صرف بچوں بلکہ بچیوں اور جسمانی طور ناتواں اور نادار بچوں کو بھی یکساں تعلیمی مواقعے فراہم ہورہے ہیں اور انکے بہتر مستقبل اور معاشرے کی ترقی کیلئے انہیں تعلیم کی طرف راغب کیا جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں میں بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی کی وجہ سے اکثر طالبات سکول چھوڑ جاتی ہیں جبکہ سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت تعمیر ہونے والے سکولوں میں پینے کا پانی، باتھ روم اور بیرونی دیواروں کی تعمیر کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے تاکہ طلبا کو سکول کے اندر کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو؛

اپنا تبصرہ بھیجیں