اسلام آباد(سی این پی) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی نظر ثانی کیس میں بینچ کی تشکیل کا فیصلہ سنا دیا۔سپریم کورٹ کی جانب سے بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے ایک صفحے پر مشتمل مختصر فیصلہ سنایا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بینچ تشکیل دینے کا اختیار چیف جسٹس آف پاکستان کے پاس ہے، چیف جسٹس چاہیں تو نظرثانی درخواستوں پر لارجر بینچ بھی بنا سکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ 5 ایک کی نسبت سے سنایا۔چھ رکنی لارجر بینچ میں شامل جسٹس منظور احمد ملک نے فیصلے سے اختلاف کیا، جسٹس منظور احمد ملک فیصلے کے حوالے سے اختلافی نوٹ لکھیں گے۔عدالت نے جسٹس فائز عیسی کی نظرثانی درخواستیں بینچ تشکیل کے لیے چیف جسٹس کو بھجوا دیں۔جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف صدارتی ریفرنس میں نظر ثانی درخواستیں دائر کی گئی تھیں، جسٹس قاضی فائز عیسی اور اہلیہ سرینا عیسی سمیت مختلف بار کونسلز نے نظرثانی درخواستیں دائر کی تھیں۔نظرثانی درخواستوں میں 6 رکنی لارجر بینچ کے بجائے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی گئی تھی۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ نے 10 دسمبر 2020 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
صدر کا دیگر ممالک کیساتھ فضائی روابط فروغ دینے کی ضرورت پر زور
سٹریٹجک اداروں سے وابستہ نمایاں سائنسدانوں اور انجنئیرز کو اعزازات عطا
ایرانی صدر کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر پھول چڑھائے فاتحہ خوانی کی
لاپتہ افراد کے معاملے کا سیاسی حل نکالنا ہوگا، حکومت
پنجاب میں پروینشل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری
ایران کے صدر کی وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات، تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق
بانی پی ٹی آئی اس ماہ کے آخر تک جیل سے باہر آجائیں گے، اسد قیصر
آئی ایم ایف کے ساتھ طویل مدتی پروگرام ضروری ہے، وزیر خزانہ
سعد رفیق کا اپنی پرانی تقریر ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی کارروائی کا اعلان
مریم نواز نے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی