حکومت فی الفور ریسٹورنٹ انڈسٹری کو بیل آؤٹ پیکج دے،ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن

راولپنڈی (سی این پی)راولپنڈی کے ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کی نمائندہ ”آل راولپنڈی ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن ”نے کورونا سے متاثرہ ریسٹورنٹ انڈسٹری کے لئے بیل آؤٹ پیکج،کورونا سے لڑائی کے لئے مالی امداد، گیس و بجلی کی قیمتوں میں سبسڈی اور بلڈنگ ٹیکس کی معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے مطالبات نہ مانے گئے تو 10 اپریل کو لاکھوں افرادسڑکوں پر نکلیں گے اور پھر پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیا جائے گاان خیالات کا اظہارایسوسی ایشن کے رہنمائوں ممتاز احمداورچوہدری محمد فاروق نے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کے دوران کیاانہوں نے کہاکہ ریسٹورنٹس مالکان فاقہ کشی کا شکار ہیںریسٹورنٹس ملازمین سب سے زیادہ تربیت یافتہ ہوتے ہیں ریلوے، عدالتیں، بازار کھل سکتے ہیں تو ریسٹورنٹس کیوں نہیں حکومت ہمارے بارے میں مشاورت کے بغیر فیصلہ کرتی ہے انہوں نے کہاکہ ریسٹورنٹس ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ 1 کروڑ نوکریاں تو نہیں ملیں لیکن 1 کرو ڑسے زائد ریسٹورنٹ ملازمین بے روزگار ہو چکے ہیں اس وقت پاکستان بھرمیں 2لاکھ 59 ہزار 671 رجسٹرڈ ریسٹورنٹس کام کر رہے ہیںجبکہ پاکستان کی ریسٹورنٹس انڈسٹری سے 1کروڑ 16لاکھ85ہزار 195 افراد کا روزگار وابستہ ہے لیکن کورونا پابندیوں کے باعث پاکستان کے 36ہزار321ریسٹورنٹس بندہوچکے ہیںریسٹورنٹس کی بندش سے 12لاکھ71ہزار235 ملازمین بیروزگار ہوچکے ہیں جبکہ ریسٹورنٹس ملازمین کے 23لاکھ 42ہزار170 بچے سکول چھوڑنے پر مجبور ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے علاوہ ملک بھر میں ریسٹورنٹس پر ڈائننگ کی اجازت ہے لیکن ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا اوسطا1 ریسٹورنٹ سے کم از کم30 افراد جڑے ہوتے ہیں لیکن حکومت کی امتیازی پالیسی سے 30 خاندان بے روزگاری کا شکار ہیںتمام کاروبار زندگی رواں دواں ہیںانہوں نے استفسار کیاکہ کیاکورونا محض ریسٹورنٹس سے پھیل رہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور ریسٹورنٹ انڈسٹری کو بیل آؤٹ پیکج دے اورکورونا سے لڑائی کے لئے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح مالی امداد دے ریسٹورنٹ انڈسٹری کو گیس اور بجلی کی قیمتوں میں سبسڈی اور بلڈنگ کے ٹیکس معاف کئے جائیں اور ریسٹورنٹس مالکان و ملازمین کوکورونا وائرس سے بچائو کی ویکسی نیشن کروائی جائے انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہمیں جینے کا حق نہ دیا گیا تو پارلیمنٹ کے سامنے لاکھوں افراد دھرنا دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں