مایہ ناز فنکار معین اختر کو مداحوں سے بچھڑے ایک عشرہ گزر گیا

کراچی (سی این پی ) پاکستان کے مایہ ناز فنکار معین اختر کو مداحوں سے بچھڑے ایک عشرہ گزر گیا مگر ان کے چلے جانے کے باعث پیدا ہونے والا خلا اب تک پر نہیں ہوپایا۔اداکار معین اختر 24 دسمبر 1950ء کو کراچی میں پیدا ہوئے، 16 برس کی عمر میں اسٹیج سے شروعات کرنے والے معین اختر نے ساٹھ کی دہائی میں ٹیلی ویژن کی دنیا میں قدم رکھا اور ہر دلعزیز فنکار بن گئے، پھر کامیابیوں کا سفر جاری رہا۔معین اختر کے معروف ٹی وی ڈراموں میں روزی، انتظار فرمائیے، بندر روڈ سے کیماڑی، آنگن ٹیڑھا، اسٹوڈیو ڈھائی، اسٹوڈیو پونے تین، یس سر نو سر اورعید ٹرین شامل ہیں۔معین اختر کے طنز ومزاح سے بھرپور برجستہ مسکراہٹیں بکھیرتے اور سننے والوں کو غورو فکر پر بھی مجبور کرتے۔ انہوں نے مزاح میں بھی کبھی تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیا اور یہی انکا طرہ امتیاز تھا۔معین اختر نے کئی زبانوں میں مزاحیہ اداکاری کی ہے جن میں انگریزی، سندھی، پنجابی، میمن، پشتو، گجراتی اور بنگالی شامل ہیں، انہیں گلوکاری کا بھی شوق تھا۔مزاح نگار انور مقصود اور اداکارہ بشری انصاری کے ساتھ یادگار ڈرامے اسٹیج اور ٹی وی پروگرامز کیے۔ فنکارانہ خدمات کے اعتراف میں معین اختر کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ معین اختر 22 اپریل 2011 کو حرکت قلب بند ہونے سے کراچی میں انتقال کرگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں