ہماری پاکستانی قوم لاپرواہی کی سزا بھگت رہی ہے——–روفان خان

کیا تعاون کے بغیر کورونا وائرس کا خاتمہ ممکن ہے؟اس وقت صبح و شام ایک ہی بات گردش کررہی ہے اور سننے کو ملتی ہے کہ ملک میں کورونا کی تیسری لہرچل رہی ہے اور لاک ڈاؤن ہے جس کی وجہ سے پاکستانی قوم میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔ کسی کو اپنی جان کی پروا ہے تو کسی کو لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبارمتاثر ہونے کی پروا ہے حقیقت میں دونوں مسئلے بے جا نہیںکیونکہ ان سے نقصان عوام اور حکومت دونوں کو ہے اور ان دونوں مسئلوں کا تعلق بھی براہ راست عوام سے ہے۔ کورونا وائرس کی روک تھام اور لاک ڈاؤن میں نرمی یااس کاخاتمہ بھی عوام سے وابستہ ہے۔توجہ طلب بات یہ ہے کہ تیسری لہر تک نوبت کیسے آ پہنچی اور حکومت لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور کیوں ہوگئی ہے بظاہر تو غلطی ہماری پاکستانی قوم کی لگ رہی ہے غلطی اس لئے ہے کہ ہماری پاکستانی قوم کورونا وائرس کے ایس او پیز کا خیال نہیں رکھتی تھی اور نہ اب رکھتی ہے اور اس پر عمل درآمد نہیں کرتی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کرتی حکومت کی جانب سے دی گئی ہدایات کی پرواہ نہیں کرتی ہماری پاکستانی قوم اس وباء سے اچھی طرح واقف ہے ایسی کوئی بات نہیں کہ کسی کو معلوم نہ ہو۔ ہماری پاکستانی قوم آج جو سزا بھگتنے پرمجبور ہوگئی ہے یہ اس کی لاپرواہی کا نتیجہ ہے ہماری پاکستانی قوم کونہ خود احساس ہے اور نہ دوسروں کو احساس کی تلقین کرتی ہے بلکہ اس کے برعکس باتیں کررہی ہے۔ پھر اس لاپرواہی کا نتیجہ ہماری پاکستانی قوم کی جانیں ضائع ہونے کی شکل میں ملے گا یا لاک ڈاؤن کی شکل میں ملے گا ہمارے سامنے انڈیا کی مثال موجود ہیکہ وہاں کورونا وائرس کی تیسری لہر کی وجہ سے کیا صورتحال چل رہی ہے اور کتنا نقصان ہوا ہے اور ہورہا ہے۔ انڈیا میں رہنے والوں کے ساتھ دوسروں کی نہیں اپنی فکرلاحق ہے کیونکہ وہاں کورونا وائرس کی تیسری لہر بہت تیزی سے پھیل چکی ہے اور ہزاروں کی تعداد میں جانیں لے گئی ہیں اور مزید بھی جانیں لے رہی ہیں اسی صورتحال کے بارے میں ہمارا مقامی اور بین الاقوامی میڈیا اس پر کام کررہا ہے اور عوام کو صورتحال سے وقفے وقفے سے آگاہ کررہا ہے۔ لیکن ہماری بدقسمت قوم نہ خود اس پر عمل کررہی ہے اور نہ دوسروں کو تلقین کرنے کی طاقت رکھتی ہے وجہ یہ نہیں کہ عوام کو پتہ نہیں,وجہ یہ ہے کہ عوام لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ اسی بناء پر کورونا وائرس کی تیسری لہر تیزی سے پھیل چکی ہے اور حکومت لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور ہوگئی ہے اب صورتحال یوں ہے کہ حکومت نے عید الفطر کے موقع پر مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے اور عوام کو ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کی تلقین کی ہے لیکن ہماری بدقسمت قوم اب لاک ڈاؤن کے خلاف نکل آئی ہے اور لاک ڈاؤن نہ ماننے کی دھمکی دے رہی ہے اس اقدام کا نقصان حکومت کو نہیں بلکہ عوام کو ہوگا ویسے بھی عوام ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کررہی ہے اگر اب لاک ڈاؤن کی بات بھی نہیں مانتی تو صورتحال مزید خراب ہوگی انڈیا کی صورتحال ہمارے سامنے ہے اگر ہم پہلے سے ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے تو مکمل لاک ڈاؤن کا نفاذ نہ ہوتا تعلیمی ادارے بند نہ ہوتے سیاحتی مقامات بند نہ ہوتے کاروبار کا پہیہ جام نہ ہوتا اور خاص کرحکومت اس اقدام پر مجبور نہ ہوتی اب دیکھنا یہ ہے کہ قصور کس کا ہے؟ اور نقصان کس کا ہورہا ہے لیکن پھر بھی ہمارے ملک میں عوام اور خاص کر تاجر برادری یہ بات تسلیم نہیں کرتی ایس او پیز پر عمل درآمد ہوتا تو یہ نوبت نہ ہوتی اس وجہ سے اب ہماری پاکستانی قوم کو سزا بھگتنا پڑے گی۔ ہونا ایسا چاہیے کہ حکومت کا ساتھ دیں اور ایس او پیز پر عمل درآمد کریں تو عین ممکن ہے کہ کورونا وائرس کا خاتمہ ہوگا اور لاک ڈاؤن طویل نہیں چلے گا بلکہ جلد ہی ختم ہو جائے گا اگر ہم تعاون کریں گے ورنہ مشکل تو ویسے بھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں