تمباکو پرٹیکس نافذکرنے سے اس کی حوصلہ شکنی ممکن ہے،ثناء اللہ گھمن

راولپنڈی(سی این پی)پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکریٹری اورڈائریکٹر آپریشن ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ تمباکوکااستعمال صحت کوشدیدمتاثرکرتاہے،دل سمیت مختلف نوعیت کے کینسر جیسے مہلک امراض پیدا کرنے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک ہے،ٹیکس کانفاذ اس کی حوصلہ شکنی کاموثرذریعہ ہے۔ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ الینوائیس یونیورسٹی آف شکاگوکے انسٹیٹیویٹ فارہیلتھ،ریسریچ اورپالیسی کے ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے دی پاکستان انسٹیٹیویٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس (PIDE)نے تمباکو پرٹیکس کے نفاذ سے متعلق معاشی تحقیق کی،جس کامقصدٹیکس کے نفاذ کی مدد سے تمباکوکے استعمال میں کمی لاناتھا،یہ جان کرتکلیف ہوئی کہ پاکستان کاشمار دنیابھر کے دیگرممالک کی طرح 24لاکھ تمباکوکے متحرک صارفین میں سے کیاجاتاہے،تمباکوکے استعمال سے انسانی جان کونقصان کے علاوہ کسی طرح کافائدہ حاصل نہیں،تمباکوپرٹیکس نافذ کرکے اس سے ریونیوحاصل کرنایہ پاکستان سمیت دیگرممالک کی پالیسی میں شامل ہے، تمباکوپرجتنا ٹیکس نافذ کیاجائے گااسی قدر اس کی حوصلہ شکنی ہوگی،استعمال میں کمی واقع ہوگی اورہمارے نوجوان بچے اوربچیاں اس کے مہلک اثرات سے محفوظ رہ سکیں گے،اگرپاکستان کی ٹیکس پالیسی میں موجود کمزوریوں کودورکردیاجائے،توریونیومیں خاطرخواہ اضافہ کے ساتھ بیماریوں کے بوجھ میں بھی کمی واقع ہوگی،ایسے عناصر کی نشاندہی بھی ضروری ہے جوتمباکوپرٹیکس کے نفاذ سے گریزاں ہیں،کیوں کہ یہ نوجوان نسل کی صحت کی بات ہے،جس پرکوئی بھی حکمران سمجھوتانہیں کرسکتا،ہم سب ملک کے وزیراعظم عمران خان سے پرامید ہیں کہ وہ کسی صورت اپنے ملک کے بچوں کی صحت پرسمجھوتانہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں