اراضی ریکارڈ سینٹر روات زمینداروں کا درد سر اور سوسائٹیوں کا سہولت کار بن گیا

کمپیوٹر سینٹر میں تعینات عملہ مال بنائو پالیسی پر عمل پیرا، انتقال وراثت 2452موضع جاوہ کی دو سال بعد ادھوری منظوری

بغیر رشوت جائز کام کروانا محال، ٹوکن کا بہانہ کبھی بکنگ کا ڈرامہ،اعلی حکام کو شکایات کے باوجود عملے کے کانوں پر جوں نہیں رینگتی

منتخب عوامی نمائندے،وزیر اعلی پنجاب اور وزیراعظم پاکستان عمران خان اس عوامی مسئلے کوترجیحی بنیادوں پر حل کروائیں ،متاثرین

راولپنڈی(سی این پی)اراضی ریکارڈ سینٹر روات کا عملہ زمینداروں کے لئے درد سر بن چکا ،اعلی حکام کو متعدد درخواستیں دینے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوتی ،کمپیوٹر سینٹر میں تعینات عملہ مال بنائو پالیسی پر عمل پیرا، انتقال وراثت 2452موضع جاوہ کی دو سال بعد ادھوری منظوری ،بغیر رشوت انتقال وراثت درج نہیں کیا جاتا کبھی ٹوکن کا بہانہ کبھی بکنگ کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے ،عوام سارا دن خوار ہو کر ناکام گھر واپس لوٹ جاتے ہیں ۔سابق ادوار میں پنجاب بھر میں عوامی سہولت کیلئے جائیداد کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا تھا مگر کمپیوٹرسینٹر روات میں تعینات عملہ رشوت کے بغیر کوئی کام نہیں کرتا ،شہری نے بتایا کہ موضع جاوہ کا انتقال نمبر 2452جوکہ ستمبر 2019میں درج کروایا گیا اورا سکی فیس بھی اسی وقت ادا کر دی گئی مگر دو سال چکر لگانے کے بعد 5اپریل 2021کو کچھ حصہ کا انتقال منظور کیا گیا جبکہ باقی کھیوٹ دانستہ چھوڑ دی گئیں کہ رنگ روڈ کی وجہ سے کھیوٹ بلاک ہے حالانکہ قانون کے مطابق انتقال وراثت میں صرف متوفی کے وارث ظاہر کئے جاتے ہیں کہ کس وارث کو کتنا حصہ جانا چاہئے اور حکم امتناعی یا کھیوٹ بلاک سے انتقال وراثت پر کوئی فرق نہیں پڑتا مگر اراضی سینٹر روات کا عملہ کسی قانون کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی مجاز افسر پوچھنے کی جسارت کرتا ہے،متاثرین کا کہنا ہے کہ کئی کئی سالوں سے ایک مخصوص گروہ مذکورہ سینٹر میں تعینات ہے جو بھاری رشوت کے عوض صرف ہائوسنگ سوسائٹی کے لئے رات دن ایک کرکے کام کرتے ہیں ،عام زمیندار کو کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر ٹال دیا جاتا ہے منتخب عوامی نمائندے،وزیر اعلی پنجاب اور وزیراعظم پاکستان عمران خان اس عوامی مسئلے کوترجیحی بنیادوں پر حل کروائیں تاکہ موجودہ حکومت کی ساکھ عوامی حلقوں میں بحال ہو سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں