کراچی(سی این پی) سابق وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ ممتاز بھٹو کراچی میں انتقال کر گئے، ان کی نماز جنازہ اور تدفین لاڑکانہ میں ہو گی۔ممتازبھٹو کچھ عرصےسے علیل تھے، پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے کزن اور قریبی ساتھی تھے۔ ان کا شمار سندھ کی قدآور سیاسی شخصیات میں ہوتا تھا۔ ممتاز بھٹو 1970 میں گورنرو وزیر اعلی سندھ رہے، وفاقی وزیر ریلوے کمیونیکیشن اور شپنگ کارپوریشن بھی رہے۔ پیپلز پارٹی سے ناراضگی کے بعد 1985 میں سندھی بلوچ پشتون فرنٹ کے پہلے کنوینر بنے۔ 1989 میں اپنی جماعت سندھ نیشنل فرنٹ بنائی۔سردار ممتاز بھٹو 1996 میں نگراں وزیر اعلی سندھ رہے ،2011 میں ممتازبھٹو نے نواز لیگ میں اپنی پارٹی ضم کی۔نوازشریف سے اختلافات کے بعد 2016میں نواز لیگ کو خیرباد کہا،2017 میں ممتاز بھٹو تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔
ضمنی انتخابات–13 اضلاع اور تحصیلوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رہے گی
بلیسٹک میزائلوں سے متعلق امریکی پابندی مسترد کرتے ہیں، دفتر خارجہ
برطانوی جنرل پیٹرک نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ مہارت کو بے مثال قرار دے دیا
پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149 ویں کیڈٹس لانگ گورس کی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ
جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
ضمنی انتخابات میں پاکستان آرمی کے دستے تعینات کرنے کی منظوری
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا
پارٹی کے دوران فائرنگ سے لڑکی جاں بحق
وزیر داخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
تمباکو کمپنیز کی پاکستانی بچوں کو تمباکو نوشی کی طرف راغب کرنے کی ایک نئی خطرناک چال