ہمیں تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہا ں دم تھا ،حکومت دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کو مالی تحفظ دینے میں ناکام، کیپٹل سمارٹ سٹی میں اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری ڈوبنے کا اندیشہ

اپنوں سے دور بیگانے دیسوں میں شبانہ روز محنت کرکے پاکستان کی معیشت میں بڑا حصہ ڈالنے والے پاکستانیوں کی بڑی تعدا د پرکشش اشتہارات ،مارکیٹنگ کمپنیوں کے الفاظ کے خوش نما جال میں پھنس کر رئیل اسٹیٹ کی صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کے بعد زندگی بھر کی کمائی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں
بنارسی ٹھگوں کی کامیابی کے رازمیںمتعلقہ محکموں میں موجود کالی بھیڑوں کے مفادات ،ریگولیٹرز کی جانب سے چیک اینڈبیلنس کے نظام کی عدم موجودگی ،محکمہ مال کے کرپٹ اہلکاروں کی معاونت اور انتظامی سرپرستی شامل ،ایسے مافیاز سوشل میڈیا کی ماہرٹیم کی مدد سے حقائق مسخ کرکے جنگل کو منگل بنا کر پیش کرتے ہیں
اوورسیز پاکستانی ایسے مافیاز کا آسان ہدف، کیونکہ وہ بیرون ملک ہوتے ہیں اور نجی سوسائٹیوں کی جگہ کا دورہ نہیں کر پاتے جسکی وجہ سے انکی سرمایہ کا ری کا دارومدار اشتہارات پر ہی ہوتا ہے یہی اہم وجہ انکی سرمایہ کاری کے ضیاع کا باعث بنتی ہے ۔کیپٹل سمارٹ سٹی نے ایسے ہی حربوں سے اوورسیز پاکستانیوں کو دھوکہ دیا
کیپٹل سمارٹ سٹی نے اوورسیز پرائم بلاک کے 12زونز ، اوورسیز بلاک ون اورا وورسیز بلاک ٹو کے تقریبا تمام پلاٹ فروخت کردیے ہیں اور اقساط بھی وصول کرلی ہیں مگر تعمیراتی کاموں سڑکوں،سیوریج ،فراہمی بجلی و آب اور گیس کی اگر بات کریں تو 30فیصد تعمیراتی کام بھی تاحال مکمل نہیں ہوسکے
راولپنڈی (اشفاق خان مغل )ہمیں تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہا ں دم تھا ،حکومت دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کو مالی تحفظ دینے میں ناکام، کیپٹل سمارٹ سٹی میں اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری ڈوبنے کا اندیشہ ،حکام نے چپ سادھ لی ،اپنوں سے دور بیگانے دیسوں میں شبانہ روز محنت کرکے پاکستان کی معیشت میں بڑا حصہ ڈالنے والے پاکستانیوں کی بڑی تعدا د پرکشش اشتہارات ،مارکیٹنگ کمپنیوں کے الفاظ کے خوش نما جال میں پھنس کر رئیل اسٹیٹ کی صنعت میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ نجی سوسائٹیوں کے کاروبار کا انحصار سمندر پار پاکستانیوں پر ہوتا ہے ۔ نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں میں موجود مافیا کاروبار اور محفوظ سرمایہ کاری کا سبز باغ دکھا کردیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کو ہدف بناکر انکی عمر بھر کی جمع پونجی ہتھیانے میں کافی حد تک کامیاب ہوجاتے ہیں ۔بنارسی ٹھگوں کی کامیابی کے رازمیںمتعلقہ محکموں میں موجود کالی بھیڑوں کے مفادات ،ریگولیٹرز کی جانب سے مناسب چیک اینڈبیلنس کے نظام کی عدم موجودگی ،محکمہ مال کے کرپٹ اہلکاروں کی معاونت اور کسی حد تک انتظامی سرپرستی بھی شامل ہے ۔رہی سہی کسر پرکشش جعلی سوشل میڈیا مہم اورپرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر اشتہار بازی پوری کر دیتی ہے ۔ایسے مافیاز سوشل میڈیا کی ماہرٹیم کی مدد سے حقائق مسخ کرکے جنگل کو منگل بنا کر پیش کرتے ہیں ،آئیڈیل لوکیشن،پاکستان کی سمارٹ سٹی ،جدیدسہولیات سے آراستہ ،بزنس کمیونٹی کے لئے کاروباری حب ،تعلیمی اداروں ،ہسپتالوں اور تفریحی سہولیات کے بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں ۔اوورسیز پاکستانی ایسے مافیاز کا آسان ٹارگٹ اس لئے بھی ہوتے ہیں کہ وہ ملک میں موجود نہیں ہوتے ہیں اور نجی سوسائٹیوں کی جگہ کا دورہ نہیں کر پاتے جسکی وجہ سے انکی سرمایہ کا ری کا دارومدار اشتہارات پر ہی ہوتا ہے یہی اہم وجہ انکی سرمایہ کاری ضائع ہونے کا باعث بنتی ہے ۔کیپٹل سمارٹ سٹی نے ایسے ہی حربے استعمال کرکے اوورسیز پاکستانیوں کو دھوکہ دیا،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز نے برطانیہ اور امریکہ میں اپنے دفاتر قائم کرکے پراپرٹی ایجنٹس کے ذریعے سہانے خواب دکھا کر دیار غیر میں مقیم محب وطن پاکستانیوں کو پلاٹ فروخت کرکے اربوں روپے لوٹے برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد برطانوی شہری جس کا تعلق پراپرٹی کے کاروبار سے ہے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہوں نے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو سینکڑوں پلاٹ فروخت کئے ۔فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز کے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی کے اوورسیز بلاکس میں سرمایہ کاری کیلئے کمپنی کی ہدایات کے مطابق برطانیہ میں رہنے والے پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کیلئے راغب کیا۔کیپٹل سمارٹ سٹی کی متنازع اراضی کا سکینڈل منظر عام پر آنے کے حوالے سے کیپٹل سمارٹ سٹی کے ذمہ داران سے تحفظات کا اظہار بھی کیا مگر تسلی بخش جواب نہ ملا۔اوورسیز بلاکس میں فروخت کئے گئے پلاٹوں کے قبضے کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کیپٹل سمارٹ سٹی نے تاحال کسی صارف کو قبضہ نہیں دیا مگر اس حوالے سے کیپٹل سمارٹ سٹی نے امید دلائی ہے کہ تعمیراتی کام جاری ہے جلد سمندر پار پاکستانیوں کے حوالے انکے پلاٹس کئے جائیں گے ۔واضح رہے کہ کیپٹل سمارٹ سٹی نے اوورسیز پرائم بلاک کے 12زونز ، اوورسیز بلاک ون اورا وورسیز بلاک ٹو کے تقریبا تمام پلاٹ فروخت کردیے ہیں اور اقساط بھی وصول کرلی ہیں مگر تعمیراتی کاموں سڑکوں،سیوریج ،فراہمی بجلی و آب اور گیس کی اگر بات کریں تو 30فیصد تعمیراتی کام بھی تاحال مکمل نہیں ہوسکے جن کی تفصیل آنے والے دنوں میں ہم قارئین کے سامنے رکھیں گے ۔اس بارے حسب معمول کیپٹل سمارٹ سٹی کے ذمہ داران سے موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا مگر رابطہ نہ ہوسکا ۔فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز یا کیپٹل سمارٹ سٹی کے ذمہ داران اگر موقف دینا چاہیں تو ادارہ من و عن اشاعت کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں