وفاقی حکومت کا اسپیکٹرم کی نیلامی سے ایک ارب ڈالر کے حصول کا ہدف مشکل میں پڑ گیا

اسلام آباد(سی این پی)وفاقی حکومت کا اسپیکٹرم کی نیلامی سے ایک ارب ڈالر کے حصول کا ہدف مشکل میں پڑ گیا، اسپیکٹرم کی قیمت کی ڈالر میں وصولی اور سخت شرائط رکاوٹ ثابت ہوئے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے بجٹ اہداف کو بڑا دھچکا لگا اور اسپیکٹرم لائسنس کی نیلامی سے ایک ارب ڈالر کا حصول دشوار ہوگیا ہے۔ذرائع ٹیلی کام انڈسٹری کا کہنا ہے کہ اسپیکٹرم لائسنس کی نیلامی میں ٹیلی کام کمپنیوں نے عدم دلچسپی کا اظہار کیا، ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے والی چار میں سے تین کمپنیوں نے بولی میں شرکت نہیں کی۔ذرائع کے مطابق اسپیکٹرم کی بلند قیمت اور سخت شرائط کی وجہ سے نیلامی ناکام ہوگئی ، اسپیکٹرم کی قیمت کی ڈالر میں وصولی اور سخت شرائط رکاوٹ ثابت ہوئے اور اسپیکٹرم کی نیلامی سے ایک ارب ڈالر کے حصول کا ہدف مشکل میں پڑ گیا۔ٹیلی کام انڈسٹری ذرائع نے کہا کہ شرح مبادلہ بڑھنے سے اسپیکٹرم کی قیمت میں 2017کے مقابلے میں 66فیصد تک اضافہ ہوا ، 2017میں اسپیکٹرم 3.11ارب روپے فی میگاہرٹز پر نیلام ہوا تاہم اب شرح مبادلہ بڑھنے سے فی میگاہرٹز اسپیکٹرم کی قیمت 5.12ارب روپے کی سطح پر آگئی ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ اسپیکٹرم کی بلند بیس پرائس پر عالمی تنظیم جی ایس ایم اے نے بھی خدشات ظاہر کیے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں