جکارتہ(سی این پی) انڈونیشیا میں دریا کی صفائی کے دوران کشتی میں ہاتھ تھامے بیٹھے 11 بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں دریا کی صفائی کے دوران اسکول کے 11 طلبا ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔اسلامک ہائی اسکول کے 150 طلبا دریا پر صفائی مہم کے لیے گئے تھے تاہم صفائی کے دوران 21 طلبا کشتی سے دریا میں گر گئے جن میں 10 بچوں کو زندہ نکال لیا گیا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بچے دریا کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران پانی کا تیز ریلہ آنے کے نتیجے میں بہہ گئے اور انہوں نے حفاظتی جیکٹس بھی نہیں پہن رکھی تھیں۔رپورٹ کے مطابق 11 بچے پھیپھڑوں میں زیادہ پانی بھر جانے کے باعث دم توڑ گئے، ڈوبنے والے بچوں کی عمریں 13 سے 15 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔ڈوبنے والے کشتی میں ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے بیٹھے تھے، ایک بچے کے گرنے کے سبب باقی بچے بھی دریا میں گر گئے۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دریا میں نہ تو طغیانی اور نہ ہی بارش ہوئی تھی اس لیے پرسکون دریا میں بچوں کا بہہ جانا بد قسمتی کے سوا کچھ نہیں، واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں 4.3 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا ہے جس میں 3 افراد جان سے گئے اور 15 زخمی ہوگئے تھے۔
بندرگاہوں کی سب سے بڑی کمپنی پاکستان پہنچ گئی
مصنوعی ذہانت سمیت ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہئے، وزیراعظم
پولیس وردی پہننے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
وزیراعظم کا ڈیرہ اسماعیل میں شہید کسٹم اہلکاروں کے لواحقین کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان
سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک
پاکستان نے انسانی حقوق رپورٹ میں عائد امریکی الزامات مسترد کردیے
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے، چیف جسٹس
پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس 2024 ہفتے کو لاہور میں ہوگی
لطیف کھوسہ نے پھر عمران خان کی جلد رہائی کی امید ظاہر کر دی
چیف جسٹس کی اپنے سفر کے دوران ٹریفک رواں رکھنے کی ہدایت