پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)اورہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے)کے مابین مفاہمتی معاہدہ

اسلام آباد(سی این پی) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)اورہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے)کے مابین ایک مفاہمتی معاہدہ طے پایا، معاہدہ کامقصدصحت،تعلیم، تربیت، تحقیق،پالیسی،تجاویز اور علم کی منتقلی میں باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیناہے،تاکہ عوامی خدمات کانہ ٹوٹنے والا تسلسل برقرا ررہ سکے،معاہدہ کی یاداشت پرپناہ کے صدر میجرجنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی اوروائس چانسلرہیلتھ سروسز اکیڈمی ڈاکٹرشہزاد علی خان نے دستخط کیے،اس موقع پرپارلیمانی سیکریٹری برائے صحت ڈاکٹرنوشین حامد،ممبرقومی اسمبلی،عظمیٰ ریاض جدون،چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ افشاں تحسین باجوہ،پناہ کے جنرل سیکریٹر ثناء اللہ گھمن،نائب صدرسکوارڈن لیڈر غلام عباس،ممبران قومی اسمبلی اوردونوں تنظیموں کے ذمہ داران نے بھرپورشرکت کی۔اس موقع پرپاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے صدر میجرجنرل (ر) مسعود الرحمن کیانی نے اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ پناہ کاآگہی کے ذریعے عوام سے رابطہ نہایت مضبوط ہے،37سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد اس کے ثمرات دکھائی دے رہے ہیں،سب ہمارے ساتھ مل کرچل رہے ہیں،ہیلتھ سروسز اکیڈیمی تحقیق کے میدان میں مسلسل اپنی خدمات سرانجام دے رہاہے،جس میں وائس چانسلر شہزاد احمد خان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں،معاہدہ کامقصد حفظان صحت کواہمیت دے کرخدمت خلق سرانجام دیناہے۔وائس چانسلرہیلتھ سروسز اکیڈمی ڈاکٹرشہزاد علی خان نے کہاکہ کوئی بھی معاشرہ صحت وتعلیم کی سہولیات کے بناترقی نہیں کرسکتا،دونووں تنظیموں کے اغراض ومقاصد میں کافی حد تک مماثلت پائی جاتی ہے،یہی وجہ ہے کہ دونوں ادارہ جات ایک پلیٹ فارم پراکھٹے ہوکرعوامی خدمات سرانجام دینے کے خواہاں ہیں،ہماری کوشش ہوگی کہ مستقبل میں پہلے سے بہترانداز میں صحت سے جڑے مسائل اوران کے حل کیلئے جامع پالیسی تشکیل دیتے ہوئے انھیں عوام کے لئے کارآمدبنایاجائے۔پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت ڈاکٹرنوشین حامد نے کہاکہ غیرمواصلاتی امراض پرقابو پاناوقت کی اہم ضرورت ہے،عوامی مسائل کوسامنے لانے میں پناہ کی کاوشیں قابل تعریف ہیں،حکومت پرائمری ہیلتھ پرفوکس کررہی ہے،تاکہ صحت سے جڑے مسائل پرقابوپایاجاسکے۔ینگ پارلیمنٹرین فورم کی جنرل سیکریٹری عظمیٰ ریاض جدون نے کہاکہ پناہ کی خدمات گراں قدر ہیں،ہمیں خوشی ہے کہ پناہ صحت سے جڑے مسائل کی تکمیل کے لئے گزشتہ 37سال سے سرگرم عمل ہے،ان کی جدوجہد میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ افشاں تحسین باجوہ نے کہاکہ پناہ ایک پرعزم تنظیم ہے،جس نے مجھے خاصہ متاثر کیا،ان کی یہی جدوجہد ہمیں ان سب کے ساتھ مل کرچلنے پررضامند کرتی ہے،لاء ریفارمز اورریسریچ پالیسی پرپناہ کی کارکردگی بے مثال ہے۔پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکریٹری وڈائریکٹرآپریشن ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ ہمارامقصد عوام کوبیماریوں سے دوررکھناہے، آج کامعاہدہ بیماریوں سے جڑے مسائل کے سدباب کے لئے کی جانے والی کاوشیں اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،آج سے پناہ اورہیلتھ سروسز اکیڈیمی ایک ساتھ مل کرصحت سے جڑے مسائل حل کرنے میں متحرک دکھائی دیں گی۔پناہ کے ٹیکنیکل ایڈوائزر منورحسین نے کہاکہ یہ معاہدہ بہترپالیسی کی جانب ہمیں گامزن کرے گا،پاکستان میں صحت کے خطرات کے چلینجز بڑھتے جارہے ہیں،گزشتہ دوسال میں ذیابیطس کے کیسزمیں 19ملین سے بڑھ کر33ملین سے زائد اضافہ ہوا،چوتھے نمبر سے بڑھ کرآج پاکستان ذیابیطس کے مرض میں تیسرے نمبر پرآچکاہے،حکومت کوسنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں