اسلام آباد(سی این پی)بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارت کار کو وزارت خارجہ طلب کر کے کرتار پور گوردوارہ دربار صاحب میں ایک انفرادی واقعہ پر بھارتی شرانگیز واویلا کو مسترد اور بے بنیاد پروپیگنڈے پر پاکستان کے تحفظات سے اگاہ کیا گیا۔بھارتی سفارتکار کو بتایا گیا کہ اقلیتوں کے لیے غیر محفوظ اور بدنام ترین بھارت کو اقلیتوں کے حقوق کی بات کرنا زیب نہیں دیتا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سفارت کار کو بتایا گیا کہ اس واقعے کو فوری طور پر حل کیا گیا اور وضاحت کی گئی۔ حکومت پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے۔ پاکستان میں ہر کمیونٹی کے مذہبی اور مقدس مقامات کے تقدس کو یقینی بنایا گیا ہے۔بھارتی سفارت کار سے کہا گیا کہ وہ نئی دہلی حکومت پر زور دے کہ وہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ منظم ظلم و ستم کے ان واقعات کی تحقیقات کرے جو ریاستی سرپرستی میں جاری ہیں۔ اقلیتوں کو منظم طریقے سے پسماندگی اور بربریت کے پیش نظر، ہندوستان کے پاس کہیں بھی اقلیتوں کے لیے تشویش کا اظہار کرنے کے لیے کوئی ٹھوس موقف نہیں ہے۔اقلیتوں کے لیے غیر محفوظ اور بدنام ترین بھارت کو اقلیتوں کے حقوق کی بات کرنا زیب نہیں دیتا۔بھارتی حکام کو اپنی اقلیتوں کے تحفظ اور عبادت گاہوں کی بے حرمتی، نفرت انگیز جرائم اور تشدد کی روک تھام کے لیے اقدامات کو یقینی بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔
آرمی چیف سے سعودی عرب کے معاون وزیر دفاع کی ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی میڈیا رپورٹس اور خطے کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔دفتر خارجہ
بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف نیتن گوراگ کو نشان امتیاز ملٹری سے نواز دیا گیا
بلاول بھٹو نےاپوزيشن اراکین کو جنگل کا بندر قرار دے دیا
ہاؤسنگ اسکینڈل، اگر کلین چٹ دینا ہوتی تو انکوائری شروع نہ ہوتی، وزیر دفاع
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر لاپرواہی قبول نہیں،وزیراعظم کی تنبیہ
فیض حمید نے دھرنے کے دوران ملاقات میں استعفے کا کہا: زاہد حامد کا کمیشن کو بیان
کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مشترکہ آپریشن کا فیصلہ
بانی پی ٹی آئی کی تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع