انسانیت کی قاتل تمباکو نوشی—–جاوید محمود

جی میں بات کر رہا ہوں اس زھر کا جو بہت باآسانی ملک میں نوجوانوں کے لیے دستیاب ہےاور تمباکوانڈسٹری وہ مافیا ہے جو باآسانی ھماری ہماری جڑوں کو کھوکھلا کر رہا ہے یہ مافیا ھماری نوجوان نسل کو برباد کرنے اور ان کو اپنے اصل مقصد سے ہٹانے میں کافی حد تک کامیاب بھی ہے .ھم سب کو مل کر اس کا مقابلہ.کرنا وقت کا اھم تقاضا ہے یہ کہنا تھا ڈاکٹر نثار چیمہ کا .پاکستان ھارٹ انٹرنیشل کے زیر اھتمام اسلام آباد کے ایک نجی ھوٹل میں ایک سیمنار ہوا جس کا اھتمام پناہ کے جرنل سیکرٹری ثنااللہ گھمن نے کیاجہاں ملک سے آئے ہوئے مختلف شعبہ جات سے ڈاکٹر حضرات اور مبصرین نے شرکت کی اور اپنی آرء کا اظہار کیا ،ڈاکٹر نثار چیمہ کاکہنا تھاکہ یہ وہ انڈسٹری ہےجو براہ راست قانون سازی پر اثر انداز ہو رہی ھے اور ھمیں ایسے اقدامات کرنے ہونگے اس زھر قاتل سے بچنے کے لیے اور اپنی نو جوان نسل کوبچانے کے لیے اوراسکے لیےہمیں اس انڈسٹری کے خوب صورت ہتھکنڈوں اور حربوں سے اپنے آپکو نکالنا ہوگا جی قارئین اس سمینار میں اس بات پر زور دیاگیا کہ تمباکو انڈسٹری کہ TAPS. کو کیسے ناکام بنایا جائے۔
تقریب کے میزبان ثنااللہ گمھن کاکہنا تھاکہ یہ ایک. تشویش ناک بات ہے کہ جسےہمیں سنجیدگی سے لینا ہو گا ۔اسی سلسلے میں تمباکو کنٹرول کےسیل کے ھیڈمحمد نعیم کاکہنا تھا کہ تھا کہ اس مقصد میں ھم سبکو ایک زبان اور ھم خیال ہونا ہوگا۔تمباکو کنٹرول سیل کے سابق ھیڈ منہاج السراج, سابقہ تمباکو کنٹرول سیل, ڈاکٹر ضیاء نیشنل کمیشن آف دی رائٹس ,ڈاکٹر افشاں تحسین باجوہ یونیین کہ ٹکنیکل ایڈوائزر ,خرم ھاشمی,نیشنل ماڈرن لینگویج کہ ڈائریکٹر ابو بکر بھٹی,وزارت صحت سے ڈاکٹر سائرہ کنول, ڈاکٹر اہترام خٹک، بوائےسکائوٹ ایسوسی ایشن سے میاں اختر جاوید، گرلز گا ئیڈ سے عظمی شاھد،منسٹری آف لاء سے اینڈ جسٹس سے علی عباس ، منسٹری آف فنانس کے نمائندگان،رفاہ اسلامک انٹرنشنل یونورسٹی اورمختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔
تقریب کےمہمان خصوصی یم این اے MNA ڈاکٹر راجہ تھے ڈاکٹر نثار چیمہ کا کہنا تھا کہ تمباکو انڈسٹری کہ پاس بے شمار وسائل ہیں۔اور وہ اس سلسلے میں اپنا کاروبار بڑھانے کے لیے قانون سازی میں بے پناہ رکاوٹیں ڈال رہے ھیں مگر قانون تو سب کے لیے ھے ھم بھی اپنی کو ششں جاری رکھیں گے ۔
نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف دی چائیلڈ سے ڈاکٹر افشاں تحسین باجوہ نے کہا ہمیں خود اپنی نوجوان نسل کو تمباکو نوشی اور اسکے مضر اثرات سے بچانا ہو گا اور اسکے لیے ہمیں کسی حدتک بھی جانا پڑا ھم جائینگے تمام شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ. . یہ نو جوان ھمارہ سرمایہ ھیں اور انہوں نے آگے جا کر اس ملک کی باگ دوڑ سنبھالنی ھے چو ھدری ثناللہ گھمن نے اس سےپہلے مہمانوں کا والہانہ استقبال کرتے ہوئے انکا شکریہ بھی ادا کیا اور ان کا کہنا تھاکہ تمباکو انڈسٹری جس طرح نت نئے طریقوں سے بچوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے بڑے بڑے مالزمیں اور شہر کے چوراہوں پر اشتہارات لگاتے ہیں اوربڑے بڑے پروگراموں میں اپنے برانڈ کی مشہوری کے لیےبے پناہ پیسہ لگاتے ھیں اور ان کو سپانسر کرتے ہیں. . . . ۔حکومت کو نوجوان نسل کوبچانے کے لیے اس چیز کو روکنے کے انتہائ قدم اٹھانا ھوگا ۔ور پناہ ھارٹ ایوسی ایشن کا کہنا ھے کہ وہ بھی تمباکو نوشی کے خلاف اپنا مشن جاری رکھیں گے انشاللہ ۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں