اسلام آباد(سی این پی)عالمی بینک نے کہا ہے کورونا کی وبا کے باعث اپریل سے جون تک 7 کروڑ 10 لاکھ افراد انتہائی غربت کا شکار ہوگئے ہیں، اگر 30 ستمبر تک کورونا پر قابو نہ پایا جاسکا تو یہ تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرسکتی ہے۔خط غربت سے نیچے جانے والے افراد کی اکثریت جنوبی ایشیائی ممالک سے تعلق رکھتی ہے جن میں پاکستان بھی شامل ہیں۔ کورونا کے پھیلا ئوکے بعد لاک ڈائون کے باعث 17 کروڑ 60 لاکھ افراد غربت کے اس سلیب سے نیچے چلے گئے ہیں جن کی یومیہ آمدن 3 ڈالر 20 سینٹ ہے۔ یومیہ 5 ڈالر 50 سینٹ کمانے والے افراد بھی کورونا کے باعث بری طرح متاثر ہوئے اور 17 کروڑ 70 لاکھ افراد اس آمدن کے قابل نہیں رہے۔کورونا سے قبل تخمینہ لگایا گیا تھا کہ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کی تعداد 74 کروڑ سے کم کر کے 2021 کے اختتام تک 57 کروڑ تک کم کی جائے گی۔ عالمی بینک کی تعریف کے تحت یومیہ 1 ڈالر 93 سینٹ کمانے والی آبادی کو غریب ترین تصور کیا جاتا ہے۔ کورونا کے باعث 7 کروڑ 10 لاکھ افراد اس کمائی سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔
9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
سعودی وفد نے پاکستان کی مہمان نوازی کا کھلے دل سے اعتراف کیا، وزیراعظم
جو جج مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کر سکتا وہ گھر بیٹھ جائے، چیف جسٹس
ملک خیرات سے نہیں ٹیکس سے چلتے ہیں، وزیر خزانہ
وزیرداخلہ کا اووربلنگ اوربجلی چوری روکنے کیلئےکریک ڈاؤن تیز کرنے کاحکم
توشہ خانہ ریفرنس،نوازشریف کی جانب سے بریت کی درخواست دائر
ججز کیخلاف مہم،جسٹس محسن اختر کیانی کا بھی توہین عدالت کی کارروائی کیلئے خط
جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس
گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر حکومت سے جواب طلب
رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے قیام کیلئے قانون سازی کا فیصلہ