بھارت کا یوم جمہوریہ،کشمیر یوں نے یوم سیاہ کے طورپر منایا گیا

سری نگر،مظفرآباد،اسلام آباد،لاہور ، (سی این پی )دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپرمنایا۔یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے دونوں گروپوں کے سربراہ سید علی گیلانی اورمیرواعظ عمرفاروق ،محمد اشرف صحرائی اوردیگر حریت رہنماں اور تنظیموں نے دی تھی۔مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال اور مختلف ممالک کے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پرمقبوضہ کشمیر میں سخت پابندیاں عائد کی گئیں جس سے مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔انتظامیہ نے فون اور انٹرنیٹ سروس کو بند کر دیا ۔لوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لیے بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کو بھاری تعداد میں تعینات کیا گیا۔صدرآزاد جموں وکشمیرسردارمحمد مسعود خان نے اس موقع پر کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم سیاہ اس عزم کے ساتھ منارہے ہیں کہ کشمیری اپنی جدوجہد کو حصول آزادی تک جاری رکھیں گے۔ بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور منانے کے دن اپنے پیغام میںوزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ ہندوستان کی جمہوریت کا اصلی چہرہ مقبوضہ کشمیر میں نظر آ رہا ہے،مقبوضہ کشمیر میں رائج کالے قوانین صریحا جمہوری اقدار کیخلاف ہیں،ہندوستان بتائے کہ 5اگست کے بعد مقبوضہ کشمیر میں جو ہوا کیا وہ جمہوری ملک کرتاہیمقبوضہ کشمیر میں پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین اور حریت رہنما انجینئر ہلال احمد وار نے کہا کہ کشمیری عوام نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایاتاکہ بھارتی قیادت اور عالمی برادری کو یہ یاد دلایا جائے کہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی موجودگی غیر قانونی ، ناجائز، غیر آئینی اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیرشاخ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا جس میں کشمیریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔احتجاجی مظاہرہ کرنے کا مقصد بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور منانا تھا۔ احتجاجی مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس موقع پر حریت رہنمائوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں کیونکہ بھارت نے کشمیر پر جبری قبضہ کررکھاہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی کی قیادت حریت رہنما انجینئر مشتاق محمود نے کی۔ انجینئر مشتاق نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے جہاں اس نے عوام کے تمام جمہوری حقوق سلب کررکھے ہیں۔جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوںاور انسانی حقوق کے بارے میں بین الاقوامی اعلامیے کی مسلسل خلاف ورزیوں اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ سلوک کی وجہ سے بھارت کا یوم جمہوریہ ایک مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ حریت رہنما اور جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ کے چیئرمین محمد شفیع لون نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے اکتوبر 1947 میں کشمیریوں کی مرضی کے خلاف مقبوضہ کشمیر پر قبضہ جمایا تھا اس لئے اسے علاقے میں یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے صدر الطاف احمد بٹ نے کہا کہ کشمیریوں نے بھارت کے غیر قانونی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ ہر برس بھارتی یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔ جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے نائب چیئرمین عبدالمجید میر نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ کشمیریوں کا بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانا بھارت کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہے کہ کشمیری غیر قانونی بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کرتے۔ جموں وکشمیر ایمپلائیز موومنٹ کے نائب چیئرمین امیتا ز احمد وانی نے کہا کہ بھارت ایک طرف اپنا یوم جمہوریہ منا رہا ہے جبکہ دوسری طرف اس نے کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم کر رکھا ہے ۔جموں وکشمیر تحریک استقلال کے نائب چیئرمین مشتاق احمد بٹ نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں اور وہ کشمیر میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا حق نہیں رکھتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں