3 وزرا کی برطرفی، وزیراعظم نے خیبرپختونخواہ کابینہ کی کارکردگی پر رپورٹ طلب کرلی

پشاور(سی این پی)خیبرپختونخواہ میں 3 وزرا کی برطرفی کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے کے پی کابینہ کی کارکردگی پر رپورٹ طلب کرلی اور ہدایت کی وزیرہوں یامشیر،سب کوپارٹی ڈسپلن کی پابندی کرنی ہوگی ۔تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں 3 وزرا کی برطرفی کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے وزیراعلی کے پی محمودخان کو ہدایت جاری کرتے ہوئے خیبرپختونخواہ کابینہ کی کارکردگی پررپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ وزیراعلی محمود خان تمام صوبائی وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لیں اور پارٹی نظم وضبط پرکسی صورت سمجھوتہ نہ کیا جائے۔وزیراعظم نے حکومتی امورسے متعلق بھی محمود خان کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزرا ذمہ داری سے حکومتی امورسرانجام دیں، وزیراعلی حکومتی امورمیں ڈسپلن کے معاملے پر سختی کریں، وزیرہوں یامشیر،سب کوپارٹی ڈسپلن کی پابندی کرنی ہوگی اور کابینہ ارکان اپنی کارکردگی پر پہلے سے زیادہ توجہ دیں۔اس سے قبل وزرا کی برطرفی کے بعد وزیراعلی خیبرپختونخوا نے آئندہ پارٹی نظم وضبط پرسمجھوتہ نہ کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے گورننس اورحکومتی امورپراعلی قیادت کواعتماد میں لے لیا اور کہا ڈھیل ختم،صوبائی وزرا کو اب پہلے سے زیادہ ذمہ داری سے کام کرنا ہوگا۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی کے پی نے حکومتی امورمیں ڈسپلن معاملے پرمزیدسختی کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے کہا وزیر ہوں یا مشیر،سب کوپارٹی ڈسپلن کی پابندی کرناپڑیگی اور خیبرپختونخوامیں کابینہ ارکان کواپنی کارکردگی پرپہلے سے مزیدتوجہ دیناہوگی، صوبائی وزراکی کارکردگی کوبھی اعلی سطح پر مانیٹر کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی خیبرپختونخواآئندہ ہفتے صوبائی معاملات میں بڑے فیصلے کریں گے۔یاد رہے گذشتہ روز صوبہ خیبر پختونخواہ کے 3 وزرا کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا ، ہٹائے جانے والے وزرا میں عاطف خان، شہرام خان ترکئی اور شکیل احمد شامل ہیں۔ہٹائے جانے والے وزرا میں سے عاطف خان وزیر کلچر، سیاحت اور کھیل کے وزیر تھے، شہرام خان ترکئی بطور صوبائی وزیر صحت کام کرر ہے تھے جبکہ شکیل احمد صوبائی وزیر برائے ریونیو کی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے تھے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں وزرا پریشر گروپ کے کرتا دھرتا تھے۔ محمد عاطف خان پی کے 50 مردان سے منتخب ہوئے تھے، شہرام ترکئی پی کے 47 جبکہ شکیل احمد پی کے 18 مالا کنڈ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں