لاہور(سی این پی)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے بغیر مکینزم کے یوٹیوب چینلز کھولنے کا نوٹس لے لیا۔سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد نہ ہٹانے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں ہوئی۔چیف جسٹس قاسم خان نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بغیر میکنزم کے یوٹیوب چینلز بنانے کا نوٹس لے لیا۔جسٹس قاسم خان نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت یوٹیوب چینل چل رہے ہیں اور یوٹیوب چینلز کون مانیٹر کرتا ہے؟چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ عدلیہ کے خلاف یوٹیوب پر زبان درازی کی جا رہی ہے۔انہوں نے پوچھا کہ اب تک ایف آئی اے نے کتنے مقدمات درج کیے اور کتنے ملزمان گرفتار کیے؟عدالت نے ایف آئی اے سے فوری تفصیلات طلب کر لیں اور یہ بھی پوچھا کہ کیا حکومتی سرپرستی میں سب کچھ ہو رہا ہے؟چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیے کہ عدلیہ کا تقدس پامال کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس جو شکایت آتی ہے اس پر کارروائی ہوتی ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا عدلیہ کے جج اب ایف آئی اے کو شکایات درج کرائیں گے ؟چیف جسٹس قاسم خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایف آئی اے کو بند کر دیں۔لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت یوٹیوب چینل کا لائسنس جاری ہوتا ہے اور کون جاری کرتا ہے؟
بجلی چوری میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، مزید 3 ملزمان کو گرفتار
ضمنی انتخابات میں کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری
آزاد کشمیر پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوؤں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، ، دفتر خارجہ
گھریلو یا کمرشل سولر پینلز لگانے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز
وزیراعظم ورلڈ اکنامک فورم اجلاس میں شرکت کیلئے 28 اپریل کو سعودی عرب جائینگے
محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
حکمران جماعت ن لیگ اور پی پی کی تحریک انصاف کو مذاکرات کی پیشکش
ترقی کی راہ میں رخنہ ڈالنے اور توجہ ہٹانے کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی، آرمی چیف
بھارت سے تعلقات کیلئے کسی کو ذمہ داری نہیں سونپی گئی، ترجمان دفتر خارجہ
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام، نیشنل ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی کی تنظیم نو کی منظوری دیدی