نجی سکولوں کی طرف سے فیسوں میں اضافے کیخلاف آواز اٹھانا جرم ٹھہرا

اسلام آباد (سی این پی ) نجی سکولوں کی طرف سے فیس میں اضافہ ،سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی ،نجی سکول مافیا کے خلاف آواز اٹھا نا جرم بن گیا ،نجی سکول (Roots millennium School Islamabad)کی انتظامیہ نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر عظمی کے دونوں بچوں کو سکول سے نکال دیا اور انہیں سکول میں داخل تک نہیں ہونے دیا،ڈاکٹر عظمی نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ گزشتہ کافی عرصے سے نجی تعلیمی اداروں کے طلباء کے والدین کے حقوق کی جنگ لڑرہی ہیں

انکا کہنا تھا کہ نجی سکولوں نے فیسوں میں35سے 40 فیصد اضافہ کردیا ہے اور سپریم کورٹ کے احکامات کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا ہے ۔اس بے تحاشا اضافے پر حکومت کی جانب سے کوئی روک ٹوک نہیں ،حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آتی اوراس اہم مسئلے پر ریگولٹری اتھارٹی بھی نجی سکولوں کو نہیں پوچھ رہی ہے ،سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کیلئے جب میں نے آواز اٹھائی تو میرے بچوں کوروٹس میلینیم سکول اسلام آباد (Roots millennium School Islamabad)نے سکول سرٹیفکیٹ دے کر سکول کے دروازے سے گھر بھیج دیا اور مجھے سننا گوارہ نہیں کیا۔ڈاکٹر عظمی کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ نے مجھے سکول گیٹ سے اندر داخل نہیں ہونے دیا اور ریگولیٹری اتھارٹی کے نوٹیفکیشن پر انہیں حکم امتناعی مل گیا۔ ڈاکٹر عظمی کا کہنا تھا کہ میرا جرم صرف اتنا ہے کہ میں نے نجی سکولوں کی طرف سے فیسوں میں اضافے کے حوالے سے گزشتہ ماہ احتجاج میں حصہ لیا اوروہاں یہ نکتہ اٹھایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کیا جائے ۔آخر میں انہوں نے سوالات اٹھائے کہ کیا میں اس سزا کی حقدار ہوں؟ کیا ہمیں ظلم کے خلاف آواز نہیں اٹھانا چاہیے ؟کیا ہمیں اپنے حق کیلئے کھڑا نہیںہونا چاہیے؟ کیا ہمیں خاموشی سے ہر ظلم سہہ لینا چاہیے ؟کیا ہم خاموشی سے ڈر کر کونے میں بیٹھ جائیں گے ؟

اپنا تبصرہ بھیجیں