پی ایم اینڈ ڈی سی کے ملازمین کا اسلام آباد پریس کلب کے باہر مظاہرہ،حکومت نے 300 سے زائد خاندانوں کو فاقے پر مجبور کر دیا ہے،مظاہرین

اسلام آباد ( سی این پی ) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدارتی آرڈننس کے ذریعے نوکری سے فارغ کئے گئے ملازمین کا نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرہ ، حکومت اور وزارت صحت حکام کے خلاف شدید نعرہ بازی ، صدارتی آرڈننس واپس لینے کا مطالبہ تین سو سے زائد خاندانوں کا ذریعہ روزگار چھین لیا گیا ۔ بیس سال سے زائد ملازمت کرنے کے بعد ایک صدارتی آرڈننس کے ذریعے بیک جنبش قلم تمام ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا ۔ ملازمین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پردرج تھا کہ ہم نہیں مانتے ظلم کے ظابطے ، صدارتی آرڈننس 2019 ختم کرو اور پی ایم اینڈ ڈی سی کو بحال کر و۔ پی ایم اینڈ ڈی سی پامی نے خرید لی ۔ پی ایم اینڈ ڈی سی ملازمین کا معاشی قتل بند کر و ۔ ملازمین کاکہنا تھا کہ صدارتی آرڈننس کے ذریعے پندرہ سے بیس سال پرانے کام کرنے والے ملازمین کو ایک دم نوکریوں سے فارغ کر دینا سمجھ سے بالاتر ہیں ایک جانب حکومت کا دعوی ہے کہ بے روزگاری ختم کریں گےا ور نئے ملازمت کے مواقع پیدا کریں گے دوسری جانب حکومت پہلے سے نوکریوں پر موجود ملازمین سے روزگار چھین رہی ہے تین سو سے زائد خاندانوں کو فاقے کرنے پر مجبور کر دیا گیا ہے ۔ پی ایم اینڈ ڈی سی کا نیا کمیشن بنانے کے بعد نئے ملازمین رکھے جانے ہیں پرانے ملازمین کو کیوں نکالا اگر نئے ملازمین بھرتی کرنے ہیں تو ۔ ملازمین نے پی ٹی آئی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ہم لوگ انہیں ووٹ دے کر لائے تھے کہ یہ ملک میں تبدیلی لائیں گے اور سسٹم کو ٹھیک کریں گے لیکن ہمیں علم نہیں تھا کہ یہ لوگ تبدیلی کیا لائیں گے پرانے پاکستان کے ملازمین کو ہی نکال باہر کریں گے اور نئے پاکستا ن میں پرانے ملازمین کو نکال کر نئے ملازمین بھرتی کریں گے ۔ یہ کالاقانون فوری طور پر واپس لیا جائے اور تین سو سے زائد خاندانوں کا معاشی استعصال بند کیا جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں