شیخ رشید کے بعدٹک ٹاک گرل کا اگلا ہدف کون؟مقصد سستی شہرت یا کچھ اور..

اسلام آباد(سی این پی )ٹک ٹاک گرل حریم شاہ جن کا تعلق مانسہرہ کے علاقہ سے ہے ، سوشل میڈیا اور میڈیا پر اس وقت مشہور ہوئیں جب انکی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں وہ معروف اینکر مبشر لقمان کے پرائیوٹ جہاز میں نظر آتی ہیں جسکے بعد مبشر لقمان نے حریم شاہ اور انکی سہیلی صندل خٹک پر الزام عائد کیا ہے دونوں ٹک ٹاک گرلز نے انکے نجی طیارے سے قیمتی اشیاء اور دستاویزات چوری کی ہیں جسکا مقدمہ بھی مبشر لقمان نے درج کروایا تھا۔جسکے بعد وقفے وقفے سے انکی ویڈیوز اورتصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جن میں پاکستان کے موجودہ وزیراعظم سمیت اہم شخصیات جن میں جہانگیر ترین ،علیم خان،وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ،وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد،صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان سمیت اہم شخصیات شامل ہیں،

جسکے بعد رواں ماہ اکتوبر میں وزارت خارجہ کے اہم کمیٹی روم میں حریم شاہ کی ویڈیو نے بھونچال مچا دیا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جہاں سیکورٹی کے ناقص انتظامات پر سوالات اٹھائے گئے وہیں اہم عمارت میں داخل ہونے اور ویڈیو بنانے پر حکومت پر کڑی تنقید بھی کی گئی جسکے بعد وزیر اعظم نے نوٹس لے کر انکوائری کا حکم دیا ،مگر حسب روایت مٹی پائو پروگرام پر عمل پیرا ہوتے ہوئے انکوائری رپورٹ کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہ ہوئے ۔اب حریم شاہ کا ہدف وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید بن چکے ہیں ،حریم شاہ نے وفاقی وزیر شیخ رشید سے ویڈیو کال پر گفتگو کرتے ہوئے ویڈیو میں شکوہ کیا کہ شیخ رشید اس کی کال نہیں اٹھاتے ،ویڈیو میں حریم شاہ بظاہر شیخ رشید کی کوئی غیرمناسب ویڈیو عام کرنے کی دھمکی دیتی ہیں جس پر شیخ رشید فوراََفون کاٹ دیتے ہیں۔ویڈیو میں دیکھا اورسنا جا سکتا ہے کہ حریم شاہ وفاقی وزیر سے کہتی ہیں کہ اچھا میری بات سنیں، کیا میں نے آج تک آپ کا کوئی راز فاش کیا ہے؟ آپ مجھ سے بات کیوں نہیں کرتے؟جواب میں شیخ رشید کہتے ہیں: جو کرنا ہے کرو اللہ مالک ہے، اور فون کاٹ دیتے ہیں ،حریم شاہ نے یہ ویڈیو ایک ٹویٹ کے ذریعے جاری کی جس پر حریم شاہ کو پاکستان تحریک انصاف کے کا رکنوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور دھمکیاں بھی دیں جس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حریم شاہ نے پی ٹی آئی کے حمایتیوں کو مخاطب کر کے کہا کہ غصہ نہ دلائیے، یہ نہ ہو کہ خان صاحب کی بھی ویڈیو جاری کر دوں،سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ یہاں خان صاحب سے مراد وزیرِ اعظم عمران خان ہیں۔ حریم شاہ نے بعد میں اپنی یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی لیکن سوشل میڈیا صارفین نے انکی اس ٹویٹ کو فوراََہی محفوظ کر لیا تھا اور اسے اب بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حریم شاہ کے نام سے چلنے والا یہ اکائونٹ اس ٹویٹ کے بعد سے غیرفعال ہو چکا ہے، یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹک ٹاک گرل کے نام سے ٹوئٹر پر درجنوں اکائونٹ موجود ہیں جنہیں وہ وقتافوقتا استعمال کرتی ہیں ان سے وہ ویڈیوز شیئر کی جاتی رہی ہیں جو انکے ٹک ٹاک اکائونٹ پر بھی موجود نہیں ہیں۔

حریم شاہ چند ماہ میں شہرت کی بلندیوں تک پہنچ چکی ہیں تاہم انہیں یہ شہرت عام ویڈیوز کے بجائے سیاستدانوں اورمعروف شخصیات کے ساتھ ویڈیوز بنانے سے حاصل ہوئی ان اہم شخصیات میں وزیراعظم عمران خان بھی شامل ہیں،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ خود کو طالب علم اور تحریک انصاف کی کارکن کہنے والی حریم شاہ نہ کوئی شوبز اداکارہ ہیں، اور نہ ہی کوئی اہم سیاسی یا سماجی شخصیت اسکے باوجود شاہانہ طرز زندگی ،وفاقی دارالحکومت سمیت لاہور اور کراچی کے پوش علاقوں میں ذاتی مکان رکھنے والی حریم شاہ دبئی سمیت دیگر ممالک کے سفر بھی کرتی ہے اور فائیو سٹار ہوٹلز میں قیام بھی اسکے علاوہ اہم اور حساس مقامات (قومی اسمبلی ہو ،وزارت خارجہ ہو یا وزیر اعظم ہائوس) تک رسائی بھی رکھتی ہیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی اہم حکومتی شخصیات سے دوستیاں ہیں جو تنازعات کے باوجود حریم شاہ کی حمایت کرتے ہیں۔واضح رہے کہ ٹک ٹاک گرل حریم شاہ کے پرتعیش لائف سٹائل اور اہم مقامات تک پہنچنے کے حوالے سے ان پربھی سوالات اٹھائے جاتے ہیں مگر حکومتی حلقوں اور ارباب اختیار کی معنی خیز خاموشی سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں ۔بیرون ملک سفراور فائیوسٹارہوٹلز میں قیام اور تین گھروں کی ملکیت کے حوالے سے حریم شاہ کہہ چکی ہیں کہ وہ ماڈلنگ کرتی ہیںاسکے علاوہ انہیں فیملی کی سپورٹ بھی حاصل ہے اور وہی ان کے اخراجات پورے کرتی ہیں مگر ذرائع کے مطابق حریم شاہ متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والی عام لڑکی ہیں ۔یہاں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ عام گھرانے سے تعلق رکھنے والی ٹک ٹاک گرل ملک کے اہم شہروں میں تین گھروں کی مالکن کیسے بنیںاور اسکے اخراجات کون برداشت کرتا ہے ،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے ڈپٹی کمشنر چارسدہ کی کرسی پر بیٹھنے والے شخص کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال کر اس پر مقدمہ چلایا گیا۔ جبکہ حریم شاہ کی شاہ محمود قریشی کے آفس میں وزارت خارجہ کے کرسی پر بیٹھ کر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر کارروائی نہیں ہوئی ،سوال یہ ہے کہ حریم شاہ کا اگلا ہدف کون ہو سکتا ہے اور اسکے اعراض و مقاصد صرف سستی شہرت حاصل کرنا ہیں یا کچھ اور۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں