کراچی(سی این پی)معروف پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے 10 سالہ بچے سے جنسی زیادتی پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے درندوں کو عبرت کا نشان بنا دینا چاہیے۔تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر مانسہرہ میں قاری کی جانب سے کم سن بچے کو اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنانے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان درندہ صفت انسانوں کو ایسی سزا دینی چاہیے کہ معاشرے کیلیے مثال قائم ہوجائے۔اداکارہ ماہرہ خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ خدا کیلئے، ہمارے بچوں کیلئے اور اس دین کیلئے جس پر ہم یقین رکھتے اور جس کیلئے ہم جھوٹے اور غلط دعوے کرتے ہیں، ایسے درندوں کو نشان عبرت بنائیں تاکہ مثال بن جائے۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل مانسہرہ میں مدرسہ تعلیم القرآن ٹھاکر میرا پڑھنہ قاری شمس الدین نے 10 سالہ بچے کو 100 مرتبہ سے زیادہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، متعدد بار جنسی زیادتی کے باعث بچے کی آنکھوں سے خون بہنے لگا تھا۔متاثرہ بچے کے چاچا کا کہنا تھا کہ بھتیجے کو جب اسپتال لایا گیا تو وہ بے ہوش تھا، ہوش آنے پر اس نے بتایا کہ 23 دسمبر کو مدرسہ کے ایک قاری شمس الدین نے اسے مدرسے سے دور لے جاکر میرے ساتھ ناصرف زبردستی بدفعلی کی بلکہ جسمانی تشدد بھی کیا، شور شرابہ کرنے پر دو سے تین افراد موقع پر آگئے اور وہ بھی مجھ پر تشدد کرنے لگے۔ڈی پی او مانسہرہ صادق بلوچ اور ایس پی انویسٹی گیشن مانسہرہ محمد عارف جاوید نے فوری ایکشن لیتے ہوئے فی الفور مدرسہ کو سیل کردیا تھا۔دوسری جانب وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے مانسہرہ میں بچے سے زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کو فوری طور پر رپورٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔
معاشرے میں اقامت دین کی ترویج کے لئے سوشل میڈیا سے مثبت استفادہ ناگزیر ہے۔ثمینہ سعید
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری
مخصوص نشستوں کا معاملہ : سنی اتحاد کونسل کی اپیل سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر
ریمورٹ کنٹرول بم دھماکہ میں صحافی سمیت 3 شہید
سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے الگ ادارہ قائم
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ججز کی تقرریاں موجودہ رولز کے تحت کرنے پر اتفاق
پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ چاند پر روانہ، صدر اور وزیراعظم کی سائنسدانوں کو مبارکباد
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں
صوبوں پر کمزور گروپوں کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کے قومی ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور