واشنگٹن(سی این پی)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے رواں اور آئندہ سال (2020,21 ء) عالمی اقتصادی شرح نمو کے اندازے میں کمی کرتے ہوئے بالترتیب 3.3 اور 3.4 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کردیا،آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ چین امریکہ تجارتی کشیدگی نے عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کیا جسے بھارت کی تیزی سے گرتی معیشت مزید خراب کررہی ہے، تاہم آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بیجنگ اورواشنگٹن کے درمیان تجارتی مفاہمت جاری رہی تو عالمی اقتصادی شرح نمو بہتر ہوسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔کرسٹینا جارجیوا نے کہا کہ چین امریکہ تجارتی کشیدگی سے 2019ء کے دوران عالمی اقتصادی شرح نمو بری طرح متاثر ہوئی تاہم حالیہ تجارتی معاہدے پر عمل جاری رہا تو عالمی معیشت میں بہتری کے آثار ہوسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بھارت میں غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باعث اس کی اقتصادی شرح نمو تیزی سے متاثر ہورہی ہے جس کے اثرات عالمی معیشت پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ رواں اور آئندہ سال (2020,21ء) عالمی اقتصادی شرح نمو بالترتیب 3.3 اور 3.4 فیصد رہنے کی توقع ہے، اس سے قبل رپورٹ میں دونوں سالوں کی اقتصادی شرح نمو 3.4 اور 3.6 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا، اس اندازے میں کمی کی اہم وجہ بھارتی معیشت کی موجودہ غیر یقینی صورتحال بھی ہے۔
اسحاق ڈار او آئی سی سربراہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کرینگے
عالمی یوم مزدو، صدر ، وزیراعظم کا مزدوروں کو خراج تحسین
امریکا نے دہشتگردی کیخلاف پاکستانی اقدامات کی تعریف کردی
نیشنل ڈیفینس یونورسٹی میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کانفرنس کا انعقاد
گھر میں آگ لگنے سے 3 بچے جھلس کر جاں بحق
سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں میں فائرنگ تبادلہ، 2 دہشتگرد ہلاک
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مزدوروں کاعالمی دن منایا جارہا
فرانس میں بچوں کیلئے کمیونٹی سینٹر ملالہ یوسفزئی کے نام سے منسوب
سعودی عرب اور پاکستان میں معاشی شراکت داری کی جہتیں مضبوط سے مضبوط تر ہورہی ہیں، وزیراعظم
عدالت کی آزادی یقینی بنائیں گے، اندر اور باہر سے حملہ نہیں ہونا چاہیے،چیف جسٹس