نئی دہلی(سی این پی)مسلم دشمنی میں مودی سرکار اندھی ہو گئی، اترپردیش کے کالج میں مسلمان طالبات کو برقعہ پہننے پر کالج سے باہر نکال دیا گیا، کالج پرنسپل چھڑی سے طالبات کو باہر نکلنے کا کہتے رہے۔ہندوستان میں صرف ہندو مذہب کا راج، گائے ذبح کرنے پر پابندی کے بعد اب تعلیمی اداروں میں برقعہ بھی بین کر دیا گیا۔ ریاست اترپردیش کے شہر فیروز آباد میں مسلمان طالبات کوبرقع پہن کرکالج میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ کالج پرنسپل چھڑی کے ساتھ طالبات کو باہر نکالتے رہے۔طالبات کا کہنا ہے کہ انہیں صرف برقع پہننے پر کالج سے نکالا جا رہا ہے۔ پرنسپل کا کہنا ہے کہ کالج میں صرف یونیفارم اورآئی ڈی کارڈ پہن کر داخل ہوا جا سکتا ہے، پولیس بھی کالج انتظامیہ کیساتھ ہے۔ادھر تامل ناڈو میں چھٹی کلاس کے امتحان میں متنازع سوال “کیا دلت اچھوت ہوتے ہیں، سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
بھارت سے ابھی ہمارا مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں،دفتر خارجہ
شیر افضل مروت کوپی ٹی آئی کورکمیٹی اور سیاسی کمیٹی سے نکالنےکا حکم
پی ٹی آئی کا 9 مئی سے متعلق سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ
پنجاب اور سندھ اسمبلی میں سانحہ 9 مئی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
ترقیاتی منصوبوں پر سیاستدانوں کی تختیاں لگانے پر ایک بار پھر پابندی عائد
عثمان ڈار کی والدہ گرفتار
9 مئی کو ملک سے دشمنی کرنے والے سزا سے نہیں بچ سکیں گے، وزیراعظم
9 مئی کا سیاہ باب رقم کرنے والوں سے کوئی سمجھوتہ ہوگا نہ ڈیل، آرمی چیف
ایک دہشت گرد جماعت نے پوری منصوبہ بندی سے جناح ہاؤس پر حملہ کیا،وزیر اعلیٰ پنجاب
9مئی کے اسپانسرز کا قوم کو پتہ چلنا چاہئے، خواجہ آصف