سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی بریگزٹ تقسیم پر معذرت

لندن(سی این پی) برطانیہ کے سابق وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بریگزٹ تقسیم پر معذرت کرلی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے لیے ریفرنڈم کے بعد ہونے والی تقسیم پر انہیں افسوس ہے جہاں عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ووٹ دیا تھا۔ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ میں بریگزٹ ریفرنڈم کے نتائج کے حوالے سے سوچتا ہوں کہ اگلے قدم پر کیا ہوگا اس پر بہت پریشان ہوتا ہوں۔واضح رہے کہ ڈیوڈ کیمرون نے جون 2016 میں وزارت عظمی سے استعفی دیا تھا کیونکہ وہ یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے مخالف تھے جبکہ ان کی حکمراں جماعت کے دیگر رہنما بریگزٹ کے حق میں تھے۔کیمرون کے سابق اتحادی موجودہ وزیراعظم بورس جانسن اور مائیکل گوو نے یورپی یونین سے علیحدگی کی بھرپور مہم چلائی تھی اور کیمرون کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔بورس جانسن اور مائیکل گوو کے حوالے سے کیمرون کا کہنا تھا کہ جب وہ مہم چلارہے تھے تو سچ کو گھر میں چھوڑ کر نکلے تھے۔خیال رہے کہ کیمرون کے استعفے کے بعد تھریسامے برطانیہ کی وزیراعظم منتخب ہوگئی تھیں تاہم وہ بریگزٹ کے معاہدے کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہی تھیں اور انہیں دو سال بعد ہی استعفی دینا پڑا تھا۔تھریسامے نے جولائی میں استعفی دے دیا تھا جس کے بعد بورس جانسن برطانیہ کے نئے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے لیکن بریگزٹ کے معاملے پر بورس جانسن کو بھی مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑر ہا ہے۔بورس جانسن نے گزشتہ ماہ ملکہ ایلزبتھ سے پارلیمنٹ معطل کرنے کی درخواست کی تھی جس کی منظوری دی گئی تھی تاہم اسکاٹ لینڈ کی عدالت نے پارلیمنٹ معطلی کو غیرقانونی قرار دیا تھا جس سے بورس جانسن کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں