صدر پاکستان کی نوجوان نسل سے تھیلیسیمیا مریضوں کیلئے خون کے عطیات کی اپیل

اسلام آباد(سی این پی )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ دکھی انسانیت کی خدمت ایک عظیم نیکی ہے، تھیلیسیمیا کا شکار بچے جن کی زندگی خون کے عطیات پر منحصر ہوتی ہے انہیں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر خون کے عطیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، خون کے عطیات دینے والوں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار صدر مملکت نے ایف نائن پارک میں قائم تھیلیسیمیا سنٹرکے دورہ کے موقع پر گفتگو کے دوران کیا۔ صدر مملکت نے تھیلیسیمیا کا شکار بچوں سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔صدر مملکت نے سنٹر پر فرائض سر انجام دینے والے ڈاکٹروں سے بھی ملاقات کی اور متاثرہ بچوں میں تحائف بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر عون عباس بپی نے صدر مملکت کو تھیلیسیمیا مرکز میں کئے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔ صدر مملکت نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بیت المال، سندس فائونڈیشن اور اسلام آباد پولس کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ تھیلیسیمیا کا شکار بچے جن کی زندگیا ںخون کے عطیات پر منحصر ہوتی ہیں، کورونا سے پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے ہمیں ان کی بہت فکر تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب ٹرانسپورٹیشن بھی بند ہے، جو لوگ خون کا عطیہ کیا کرتے تھے وہ بھی نہیں پہنچ پا رہے تھے ۔صدر مملکت نے کہا کہ جو لوگ خون کا عطیہ کرتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی مدد کے لئے خون کے عطیات اشد ضروری ہیں۔ صدر مملکت نے ایک مرتبہ پھر پیغام دیا کہ کورونا سے پیداہونے والی صورتحال میں لوگ میل جول کم رکھیں، پاکستان جلد اس صورتحال سے نکلے گا۔ اس موقع پر اسلام آباد پولیس کے جوانوں نے تھیلیسیمیا مرکز میں خون کے عطیات دیئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں