ہزارہ پولیس کے اہلکارنوسر باز گروہوں کے سر پرست بن چکے ہیں ،ترجمان عطاری بلڈرز

ٹیکسلا (سی این پی)پی ٹی آئی حکومت پولیس اور تفتیش کے نظام میں تبدیلی اور اسے پولیس کو آئین و قانون کے دھارے میں لانے کے دعوئوں کے باوجود پولیس کا رویہ تبدیل کرانے میں ناکام ۔ ٹائوٹ مافیا اور نوسر باز گروہوں کی مبینہ پشت پناہی اور رشوت کا سلسلہ جاری جس نے کئی سادہ لوح شہریوں اور سرمایہ کاروں کو جمع پونجی سے محروم کر دیا ۔ متاثرین رقم واپسی اور انصاف کے حصول کے لیے دربدر جبکہ نوسر باز ایبٹ آباد پولیس کے بعض اہل کاروں کی مبینہ سرپرستی میں آزاد ۔ ادھر عطاری گروپ کے ترجمان محمد محسن اور ڈائریکٹر آپریشنز ہمایوں خان کا کہنا ہے کہ حکومت سرمایہ کاری اور کاروبار کے نام پر سرمایہ کاروں،تاجروں اور سادہ لوح شہریوں کو لوٹنے والے منظم اور بااثر گروہوں کا خاتمہ اور مبینہ طور پر انکی پشت پناہی کرنے والے اہل کاروں کے خلاف فوری اقدامات کرے۔سرمایہ کار و تاجر اس ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں انہیں تحفظ اور سرمایہ کاری کے لیے ساز گار ماحول فراہم کیے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ۔ عطاری بلڈرز کے چیئرمین پر نوسر باز گروپ کی جانب سے تشدد کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے تا کہ مزید افراد انکے شر سے محفوظ رہ سکیں ۔ محمد محسن نے کہا کہ ہم انصاف کے حصول کے لیے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں اور تمام قانونی حربے آزمائیں گے ۔ انکا کہنا تھا کہ مذکورہ نوسر باز گروہ کے خلاف مختلف تھانوں میں جعلی چیکس اور فراڈ کی 10 سے زائد ایف آئی آر ہیں۔ اس گروہ کو مبینہ طور پر پولیس کے بعض اہل کاروں کی مکمل پشت پناہی اور چند مقامی سرکردہ افراد کی سرپرستی حاصل ہے۔قاضی بلال نامی شخص اس گروہ کا سرغنہ ہے جو پلاٹس اور گاڑیوں کے کاروبار کی آڑ میں کئی افراد کو انکی جمع پونجی سے محروم کر چکا ہے ۔رقم واپسی کے تقاضا پر یہ ان افراد پر پولیس کی ملی بھگت سے جھوٹے مقدمات قائم کرا دیتے ہیں ۔چیئرمین عطاری گروپ سیف الرحمن پر مقدمہ بھی اسی طرح قائم کیا گیا مگر عدالت میں وہ انکی ایف آئی آر میں درج الزامات جھوٹے ثابت ہوئے ا ور وہ واقعاتی شہادت پیش کرنے میں ناکام ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گاڑی کی مکمل سی ڈی آرز اور دیگر ثبوت نہ صرف عدالت عالیہ بلکہ آئی جی کو بھی ارسال کر دیئے۔ایبٹ آباد پولیس نے خلاف ضابطہ واہ کینٹ میں آکر چھاپے مارے اور اہل خانہ کو ہراساں کیا جبکہ گرفتاری بھی خلاف قانون اور آئین میں درج مروجہ طریق کے بر خلاف کی گئی جس کے مکمل ثبوت بھی معزز عدالت میں پیش کیے گئے ۔جس پر عدالت نے انکی ضمانت منظور کی ۔ترجمان کا کہنا تھا کہ اس گروہ کے ڈسے ہوئے متاثرین کی تعداد درجنوں میں ہے اور ہم انکے خلاف ہر محاذ پر قانونی جنگ لڑیں گے تاکہ آئندہ کوئی شہری ان کے چنگل اور دھوکہ میں نہ آئے اور یہ گروہ اپنے انجام کو پہنچے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں