برلن (سی این پی)جرمن بچے اتنا میٹھا کھاتے ہیں کہ وہ سال رواں کے دوران اوسط فی کس استعمال کے لیے تجویز کردہ چینی سات ماہ میں ہی کھا گئے۔ ماہرین کے مطابق اس کی وجہ کاروباری کمپنیوں کی طرف سے شکر سے بھرپور اشیائے خوراک کی مارکیٹنگ ہے۔برلن میں قائم صارفین کی کھانے پینے کی عادات سے متعلق غیر سرکاری تنظیم کے مطابق جرمن بچوں نے اس سال اتنی چینی پہلے سات ماہ میں ہی استعمال کر لی، جتنی عالمی ادارہ صحت کی رہنما تجاویز کے مطابق انہیں بارہ ماہ میں استعمال کرنا تھی۔ اس تنظیم کی طرف سے غذائی امور کی جرمن فیڈریشن اور جرمن ذیابیطس سوسائٹی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا گیا ہے کہ جرمنی میں، جو یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، تین سے لے کر 18 سال تک کی عمر کے نابالغ شہری اپنے لیے صحت مند حد سے 63 فیصد زیادہ چینی استعمال کر رہے ہیں۔تنظیم کے مطابق جرمن معاشرے میں روایتی طور پر میٹھا کھانے کا رجحان اتنا زیادہ ہے کہ صرف بچے ہی نہیں بلکہ بالغ خواتین و حضرات بھی ہر سال اپنے لیے صحت مند حد سے کہیں زیادہ مقدار میں شکر استعمال کرتے ہیں۔تنظیم کے مطابق خواتین یہی حد آٹھ اکتوبر کو عبور کر جائیں گی۔ماہرین کے مطابق زیادہ شکر کا استعمال ان بچوں کے موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے اور موٹاپا خود کوئی بیماری نہ ہونے کے باوجود کئی طرح کی بیماریوں کی وجہ بنتا ہے۔
پاکستان اور ترکیہ کا دو طرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اعادہ
آزادی مارچ کیس، عمران خان و دیگر پی ٹی آئی رہنما بری
صدر اوروزیراعظم کا ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال پراظہارافسوس
پاکستانی عازمین حج کی تربیت کیلئے آن لائن ایپ کا اجرا
27 مئی تک شدید گرمی کی لہر کا امکان
ہتک عزت بل آج پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائیگا
ترکیہ کے وزیر خارجہ دو روزہ دورہ پاکستان پر اسلام آباد پہنچ گئے
بشکیک سے دو پروازیں پاکستانی طالب علموں کو لیکر لاہور اور اسلام آباد پہنچ گئیں
این اے 148کا ضمنی انتخاب، پیپلزپارٹی کے علی موسیٰ گیلانی کی جیت
پاکستان اور آسڑیلیا کا ملٹری ٹو ملٹری تعاون کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار