اسلام آباد(سی این پی)آئندہ مالی سال کے ٹیکس اہداف پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)اور وزارت خزانہ میں اختلافات سامنے آ گئے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کو آئندہ مالی سال کے لیے 4700ارب روپے کا ٹیکس ہدف تحریری طور پر دے دیا گیا ہے تاہم ایف بی آر نے 4700 ارب روپے کے ٹیکس ہدف کے حصول کو مشکل قرار دے دیا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف بی آر آئندہ مالی سال کے دوران ٹیکس ہدف 4400 ارب روپے رکھنا چاہتا ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اگلے مالی سال کے لیے 5100 ارب روپے کا ٹیکس ٹارگٹ مقرر کرنا چاہتا ہے۔ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں لاک ڈائون برقرار رہ سکتاہے اور ٹیکس وصولیوں کا انحصار لاک ڈائون کے مکمل خاتمے پر ہے۔ایف بی آر ذرائع کا بتانا ہے کہ معاشی سرگرمیوں میں دوسری سہ ماہی کے دوران بحالی کا امکان ہے تاہم اگلے مالی سال کے دوران معاشی سست روی برقرار رہے گی اور سست روی برقرار رہنے سے ٹیکس وصولیوں میں واضح کمی آتی ہے۔
این سی ایچ آر نے پاکستان سے بے قاعدہ ہجرت پر رپورٹ جاری کردی
ایجنسیوں کےکام پر کسی کو اعتراض نہیں، اعتراض ماورائے قانون کام پر ہے،جسٹس محسن اختر
پاکستان انرجی سمپوزیم کل ہوگا
ریمارکس اور از خود نوٹس سے خرابی پیدا ہوتی ہے، ججز کا کام تقریرکرنا نہیں،رانا ثنا اللہ
پی آئی اے کا پاکستانی طالبعلموں کی بشکیک سے واپسی کیلئے 2 خصوصی پروازیں چلانے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ پنجاب کا فارنزک ٹریننگ لیب کو یونیورسٹیوں سے منسلک کرنے کا حکم
تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
صدر کا دورہ یو اے ای، گیلانی نے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھال لیا
پنجاب اور سندھ اسمبلی میں ایرانی صدر کی شہادت پر تعزیتی قراردادیں منظور
چودھری پرویز الہٰی کولاہورہائیکورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا