بجٹ مذاکرات، آئی ایم ایف پاکستانی عوام کو بڑا ریلیف دینے پر رضا مند

اسلام آباد(سی این پی) آئی ایم ایف نے وفاقی حکومت کے بجٹ اور اخراجات منجمد کرنے پر اتفاق کرلیا اور اکتوبر تک بجلی اورگیس مہنگی نہ کرنے پر آمادگی کا اظہار کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف میں بجٹ مذاکرات کا ایک اور دور کامیاب ہوگیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومتی کے بجٹ اور اخراجات منجمد کرنے پر اتفاق کرلیا تاہم ایوان صدراوروزیراعظم ہائوس کے اخراجات موجودہ سطح پربرقراررہیں گے۔ذرائع کے مطابق وفاقی اورصوبائی سطح پراخراجات میں کمی کیلئے سب قربانی دیں گے، آئی ایم ایف نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن بڑھانے اور 4950ارب ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر آمادگی کا اظہار کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دفاعی بجٹ1300سے1400ارب کے درمیان رکھنے کاامکان ہے اور پی ایس ڈی پی650ارب روپے تک ہی محدودرہیگا جبکہ مختلف محکموں اور اداروں کی تنخواہوں میں تفریق ختم کی جائے گی اور تمام اداروں اورمحکموں میں تنخواہیں مناسب اورمساوی سطح پرلائی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 9فیصد تک لانے پر اتفاق کرلیا گیا اور اکتوبرتک بجلی اورگیس مہنگی نہ کرنے پر بھی آئی ایم ایف رضا مند ہوگئی۔آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ریلیف پر بھی آمادگی کا اظہار کیا ہے اور حکومت کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پاکستان نان ٹیکس آمدن بڑھائیگا جبکہ آئی ایم ایف30ستمبرتک شرائط نرم رکھے گا۔آئی ایم ایف کویقین دہانی کرائی گئی ہے کہ وفاقی حکومت اسٹیٹ بینک سے قرض بدستورمنجمدرکھے گی اور پاکستان موجودہ قرض پروگرام پرکار بند رہیگا اور قرض پروگرام کی بیشتر شرائط اکتوبرکے بعد پوری کردی جائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں