اسلام آباد(سی این پی)وفاقی دارالحکومت اسلام آبادکے طلبا بھی پنجاب کے میڈیکل وڈینٹل کالجز میں داخلہ لے سکتے ہیں پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نوٹیفکیشن کے تحت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزاسلام آباد کے طلبا کی درخواستیں آن لائن پورٹل پروصول کرنیکی ہدایت کردی گئی ہے۔ترجمان یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکے مطابق وفاقی دارالحکومت کے وہ طلبا جنہوں نے پنجاب کاانٹری ٹیسٹ پاس کیا ہے، درخواستیں دینے کے اہل ہوں گے۔طلبا 26 ستمبرسے آن لائن پورٹل پراوپن میرٹ کیلئے درخواستیں جمع کراسکیں گے، آخری تاریخ 30ستمبرہے۔یاد رہے کہ پنجاب بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلوں کے لیے وفاقی دارالحکومت کے طلبا کا کوٹہ ختم کر دیا گیا تھا۔اس اقدام پروالدین نے اس امتیازی سلوک پر احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے فوری نوٹس لے کر پرانی داخلہ پالیسی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سے پہلے اسلام آباد کے طلبا اوپن میرٹ پر داخلہ لے سکتے تھے۔تمام میڈیکل کالجزمیں فاٹا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، اوورسیز پاکستانیز، دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں اور دوسرے صوبوں کا کوٹہ شامل تھا لیکن حیرت انگیز طور پرنئی پالیسی میں پنجاب کے میڈیکل کالجزمیں وفاقی دارالحکومت کے طلبا کا کوٹہ مختص نہیں کیا گیا تھا۔اسلام آباد کے طلبا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزلاہورکے تحت انٹری ٹیسٹ میں شریک بھی ہوئے تھے تاہم بعد ازاں پراسپیکٹس میں واضح طور پر لکھا گیا کہ اوپن میرٹ پر صرف پنجاب کے کسی بھی ضلع کا ڈومیسائل رکھنے والے طلبا ہی داخلے کے اہل ہیں۔اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں طالبہ کی دائر کردہ درخواست پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل ایسوسی ایشن سے جواب بھی طلب کیا گیا تھا۔
کیا بیرون ملک جائیداد خریدنا غیر قانونی ہے؟
دبئی میں کتنے جرنلز، بیورو کریٹس اور بینکرز کی جائیدادیں ؟تفصیلات منظر عام پر آگئیں
دبئی ان لاکڈ میں نام آنے پربلاول، محسن نقوی، شرجیل میمن اور فیصل واڈا کی وضاحتیں
پاناما لیکس کے بعد دبئی ان لاکڈ کے نام سے نیا مالی سکینڈل منظر عام پر آگیا
بلاول بھٹو سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
اسلام آباد ہائیکورٹ نےحکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے سے روک دیا
جماعت اسلامی کا 16 مئی سے حکومت کیخلاف مارچ کا اعلان
وزیر اعظم کا حکومت کی زیر ملکیت تمام اداروں کی نجکاری کا اعلان
جسٹس بابر ستار کا عدلیہ میں مداخلت پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایک اور خط
سرکاری محکموں میں بڑے پیمانے پر بھرتیوں کی منظوری