قندیل بلوچ قتل کیس کا فیصلہ، بھائی کو عمر قید کی سزا،مفتی عبدالقوی بری

ملتان(سی این پی)ماڈل کورٹ نے تین سال بعد قندیل بلوچ قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے قندیل بلوچ کے بھائی کے قبال جرم پر قرار دیا کہ ملزم وسیم نے اقبال جرم کیا جس پر انہیں عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے ۔جبکہ دیگر تمام ملزمان جن میں مفتی عبدالقوی سمیت قندیل بلوچ کے بھائی عارف، کزن حق نواز، اسلم شاہین اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط شامل تھے کو بری کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ قندیل بلوچ کے ساتھ متنازع تصاویر کو جواز بناکر ان کے والد عظیم کی درخواست پر رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو بھی ضابطہ فوجداری کی دفعہ 109 کے تحت مقتولہ کے بھائی کو اکسانے کے الزام میں مقدمے میں نامزد کر دیا گیا تھا۔دوسری جانب قندیل بلوچ کے والد عظیم کی جانب سے عدالت میں ایک اور درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ہم نے اللہ کی رضا کی خاطر اپنے بیٹوں کو معاف کر دیا ہے لہٰذا عدالت بھی انہیں معاف کر دے۔ماڈل قندیل بلوچ کو 15 جولائی 2016 کو مظفرآباد میں قتل کیا گیا تھا۔ 17 جولائی 2016 سے 26 ستمبر 2019 تک اس کیس کی 152 سماعتیں ہوئیں۔ماڈل کورٹ نے گزشتہ روز کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج سنا یا گیا۔ خیال رہے کہ قندیل بلوچ کے قتل کے اس مقدمے کو ملتان کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت سے ماڈل کورٹ میں منتقل کیا گیا تھا تاکہ اس مقدمے کا فیصلہ جلد از جلد کیا جا سکے

اپنا تبصرہ بھیجیں