اسلام آباد (سی این پی)اسلام آباد کے ڈی چوک پر سرکاری ملازمین اور لیڈی ہیلتھ ورکرزکا احتجاج جاری ہے جس میں مختلف شہروں سے لیڈی ہیلتھ ورکرز اور دیگر ملازمین شامل ہیں۔بدھ کی صبح سے ہونے والے اس احتجاج میں پولیس کی جانب سے ملازمین کوگولڑہ میٹرواسٹیشن کے قریب روکنے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران احتجاج میں شرکت کیلئے آنے والے ملازمین اور پولیس کے درمیان دھکم پیل ہوئی اور لیڈی ہیلتھ ورکرز، اساتذہ، کلرکوں نے پولیس حصار توڑ دیا۔ملک بھر سے آئی لیڈی ہیلتھ ورکرز کا مطالبہ ہے کہ بنیادی سروس اسٹرکچر کوبحال کیا جائے اور ڈیلی ویجز ملازمین کومستقل کرکے تنخواہیں اورپنشن بحال کی جائے۔پولیس نے ڈی چوک سے آگے جانے والے تمام راستے بند کردیئے اورمظاہرین سے مذاکرات کیلئے پولیس اور انتظامیہ کے افسران پہنچ گئے۔ مظاہرین کو متنبہ کیا گیا کہ ڈی چوک سے آگے جانیکی کوشش نہ کی جائے، بصورت دیگرپولیس کارروائی کا سامنا کرنا پڑیگا۔ڈپٹی کمشنراسلام آباد نے کہا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں پرلاٹھی چارج اورآنسوگیس کی شیلنگ کی جائے۔
ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات
معاشرے میں اقامت دین کی ترویج کے لئے سوشل میڈیا سے مثبت استفادہ ناگزیر ہے۔ثمینہ سعید
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری
مخصوص نشستوں کا معاملہ : سنی اتحاد کونسل کی اپیل سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر
ریمورٹ کنٹرول بم دھماکہ میں صحافی سمیت 3 شہید
سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے الگ ادارہ قائم
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ججز کی تقرریاں موجودہ رولز کے تحت کرنے پر اتفاق
پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ چاند پر روانہ، صدر اور وزیراعظم کی سائنسدانوں کو مبارکباد
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں