ایکسپریس وے ڈکیتی، 48گھنٹے بعد بھی ایف آئی آر درج نہ ہوئی،متاثرہ خاتون کی بیٹی نے برطانیہ سے وزیراعظم کو خط لکھ دیا

اسلام آباد(سی این پی)وفاقی پولیس نے مقدمات میں اندراج کے تاخیری حربے ترک نہ کئے،روایت برقرار،برطانوی نژاد پاکستانی خاتون سے شہراقتدار کی مرکزی شاہراہ ایکسپریس وے پر ہونے والی مسلح ڈکیتی کی ایف آئی آر اڑتالیس گھنٹے گزرنے کے باوجود درج نہ ہوسکی،متاثرہ برطانوی خاتون انصاف کی راہ تکنے لگی،متاثرہ برطانوی خاتون کی انگلینڈ میں مقیم بیٹی نے وزیر اعظم آفس کو ای میل کر دی،جس میں انکا کہنا ہے کہ میں پاکستان تحریک انصاف کی سپورٹرہوں اور عمران خان کی بہت بڑی فین ہوں،ان دنوں پاکستان میں سڑکوں پر خواتین کو اسلحہ کی نوک پر لوٹنے کے واقعات عام ہو چکے ہیں،تین روز قبل میری ماں جو برطانیہ میں مقیم ہیں اپنی بیمار والدہ کی تیمارداری کےلئے برطانیہ سے پاکستان روانہ ہوئیں،اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اتر کر وہ اپنی والدہ کے گھر کی طرف رواں دواں تھیں کہ ایکسپریس وے جہاں ٹریفک کا بہائو بہت زیادہ ہوتا ہے مگر اسکے باجود انہیں ایکسپریس وے پر مسلح ڈاکوئوں کا خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرکے زبردستی گاڑی روکنا اور پھر سرعام لوٹ مار کرنے سے کئی سوال اٹھتے ہیں،متاثرہ برطانوی خاتون کی بیٹی نے مزید کہا کہ ایکسپریس وے کسی دورافتادہ علاقے کی ویران سڑک نہیں جہاں ڈاکو لوٹ مار کرکے بھاگ جاتے ہیں یہ وفاقی دارالحکومت کی معروف شاہراہ ہے.بیرون ملک مقیم کیسے پاکستان میں سفر کر سکتے ہیں جب حکومت انکے جان و مال کاتحفظ کرنے میں ناکام ہے،میں اپنی ماں کے حوالے سے بہت فکر مند ہوں ایسے سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے والے جرائم پیشہ افراد کوسخت سزائیں ملنی چاہیے،بیرون ملک مقیم پاکستانی جو کہ ملک کے زرمبادلہ میں بڑا حصہ ڈالتے ہیں اور حکومت انکا تحفظ نہیں کر پاتی جسکی وجہ سے سمندر پار پاکستانی عدم تحفظ کا شکار ہیں،وزیراعظم کولکھے خط میں متاثرہ خاتون کی بیٹی نے مزید کہا کہ وہ اس حوالے سے واضح جواب نہ ملنے پر سوشل میڈیا مہم چلانے اور برطانوی میڈیا کے پاس جانے کا حق محفوظ رکھتی ہیں،ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر کے حوالے سے ایس ایچ او تھانہ کھنہ سے جب سی این پی ٹیم نے رابطہ کیا تو انکا کہنا تھا کہ ایف آئی آر درج ہوجائے گی مدعی کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور کوشش ہے کہ جلد ملزمان کی گرفتاری میں ہوجائے اس حوالے سے کوشش کررہے ہیں،جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ دو روز گزرنے کے باوجود ایف آئی آر درج نہیں ہوئی تو کب تک ہو گی اور وفاقی پولیس مقدمات کے اندراج میں تاخیری حربے کیوں استعمال کرتی ہے تو انہوں نے کہاکہ تاخیری حربے استعمال نہیں کرتے روزنامچہ میں وقوعے کا اندراج ہوچکا ہے ایف آئی آر بھی درج ہوجائے گی تاہم ایس ایچ او تھانہ کھنہ ایف آئی آر کے اندارج کے لئے کوئی مقررہ وقت دے سکے اور نہ ہی تسلی بخش جواب دے سکے؛

اپنا تبصرہ بھیجیں