بے لگام مہنگائی نے کوئٹہ کے ڈیری فارمز کی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا

کوئٹہ(سی این پی)کوئٹہ میں ڈیری فارمنگ کا شعبہ مہنگائی کے ہاتھوں بری طرح متاثر ہونے لگا، چھ ماہ کے عرصہ میں سو سے زائد ڈیری فارم بند ہو گئے۔ گائے اور بھینسوں کی تعداد دن بدن کم ہو رہی ہے، آنے والے دنوں میں دودھ دہی کے نرخوں میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔بے لگام مہنگائی نے کوئٹہ کے ڈیری فارمز کی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، شہر کے مختلف علاقوں میں قائم ڈیری فارم تیزی سے بند ہو رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ جانورں کے ساتھ ساتھ چارہ اور ٹرانسپورٹ کا مہنگا ہونا ہے۔شہر میں گذشتہ 6 ماہ کے دوران تقریبا 150 ڈیری فارم بند ہو چکے ہیں۔ محکمہ لائیو سٹاک کی جانب سے ڈیری کی صنعت کو بچانے کے اقدامات بھی دکھائی نہیں دیتے۔مہنگائی کے ستائے ڈیری مالکان نے اخراجات پورے نہ ہونے کے باعث اپنی گائے اور بھینیس فروخت کرنی شروع کر دی ہیں۔ چند ماہ میں جانور کی تعداد 50 ہزار سے گھٹ کر تقریبا 30 ہزار تک رہ گئی ہے، اس صورتحال میں دودھ کی پیدوارمیں نمایاں کمی آئی ہے۔ جو دودھ فروشوں سمیت عام شہریوں کیلئے بھی پریشان کن ہے۔ ایک محتاط سروے کے مطابق کوئٹہ میں یومیہ دودھ کی ڈیمانڈ 5 لاکھ لیٹر ہے اور پیداوار تقریبا 2 سے اڑھائی لاکھ لیٹر ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں