اسلام آباد(سی این پی) پارلیمانی سیکرٹری صحت نے بھی سائنسی شواہد کی بنیاد پر کورونا کی نئی قسم کی پاکستان میں موجودگی کی تردید کردی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ ابھی سائنسی شواہد نہیں کہ برطانیہ سے کوروناکا وائرس پاکستان آیاہو، حالیہ دنوں میں برطانیہ سے آئے افرادکا ڈیٹا مقامی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنرزکو دے دیا گیا ہے، برطانیہ سے آئے افرادکو ٹریس کرکے ٹیسٹ کیا جارہا ہے، بہت سارے لوگ ٹریس ہوگئے ہیں اور ان کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ویکسین سے متعلق انہوں نے بتایا کہ کورونا ویکسین حکومت منگوائے گی جس کے لیے 150 ملین ڈالر مختص کیے ہیں، ویکسین محکمہ صحت کے پروفیشنلز کو مفت لگائی جائے گی جب کہ حکومت جو ویکسین منگوائے گی وہ عوام کو بھی بالکل مفت دی جائے گی۔نوشین حامد کا کہنا تھا کہ پرائیوٹ سیکٹر کو بھی ویکسین منگوانے کی اجازت دی گئی ہے، پرائیوٹ سیکٹرکے ذر یعے منگوائی گئی ویکسین بھی کم دام میں ملے گی۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ ویکسین سازکمپنیوں کا اندازہ یہی ہے کہ ویکسین وائرس کی نئی شکل پربھی موثر ہوگی۔
ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات
معاشرے میں اقامت دین کی ترویج کے لئے سوشل میڈیا سے مثبت استفادہ ناگزیر ہے۔ثمینہ سعید
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری
مخصوص نشستوں کا معاملہ : سنی اتحاد کونسل کی اپیل سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر
ریمورٹ کنٹرول بم دھماکہ میں صحافی سمیت 3 شہید
سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے الگ ادارہ قائم
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ججز کی تقرریاں موجودہ رولز کے تحت کرنے پر اتفاق
پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ چاند پر روانہ، صدر اور وزیراعظم کی سائنسدانوں کو مبارکباد
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں