سنگاپور پلازہ میں غیرقانونی موبائل فونز کا دھندہ ،پی ٹی اے کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ریونیو ہڑپ اورگاہکوں کا استحصال کرنے کاسلسلہ عروج پر پہنچ گیا

راولپنڈی(سی این پی)راولپنڈی کی مشہور موبائل مارکیٹ سنگاپور پلازہ میں بڑے پیمانے پر غیرقانونی موبائل فونز کا دھندہ چلنے کے انکشافات،امپورٹڈموبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبرز عارضی طور پر کھول کر سادہ لوح شہریوں کو لوٹنے کا سلسلہ جاری، اسکے علاوہ پی ٹی اے کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ریونیو ہڑپ کرنے کاسلسلہ بھی عروج پر پہنچ گیا،تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت نے امپورٹڈ موبائل فونز کی رجسٹریشن اور ٹیکس کی ادائیگی کی شرط رکھی جس کے مطابق امپورٹڈ فون پی ٹی اے قوانین کے مطابق ٹیکس ادائیگی کے بعدقابل استعمال ہو سکتے ہیںتا ہم غیرقانونی طریقے سے امپورٹڈ موبائل فونز کی آلٹرنگ اور موبائل ڈیوائس کی دوبارہ پروگرامنگ کا کھلے عام دھندہ جاری ہے جس کی روک ٹوک کرنے والا کوئی نہیں، راولپنڈی کی معروف موبائل مارکیٹ سنگا پور پلازہ میں موبائل ڈیوائسز کی آلٹرنگ اور ری پروگرامنگ کا غیر قانونی دھندہ زوروشور سے جاری ہے یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ با اثر افراد نے سنگاپور پلازہ میں مختلف ناموں سے متعدد موبائل فونز کی خریدوفروخت کی دکانیں بنا رکھی ہیں،ان موبائل فون شاپس پر کام کرنے والے مافیا کے کارندے نہ تو کسی سے ڈرتے ہیں اور نہ ہی قانون نافذکرنے والے اداروں کا انہیں کوئی خوف ہے کھلے عام گاہکوں کو بیوقوف بناکر موبائل فونز کی سات دن کی چیک وارنٹی دیتے ہیں،کچھ دن کے بعد فری پیریڈ ختم ہوتے ہی موبائل فون پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)کی جانب سے بلاک ہو جاتا ہے،خریدار کے واپس آنے،احتجاج اور واویلا کرنے پر اسے ذلیل و خوار کیا جاتا ہے اور دکان کے چکر لگوائے جاتے ہیں پھر موبائل فون سستے داموں واپس خرید لیا جاتا ہے ،جسکے بعد ری پروگرامنگ کرکے وہی موبائل فون نئے گاہک کو بیچ دیا جاتا ہے،اس طرح سادہ لوح شہریوں کو بیوقوف بنا کر انکی جیبیں کاٹنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے،خاص طور پر ملک واپس آنے والے سمندرپارپاکستانی اس مافیا کا آسان شکار ہوتے ہیں، اپنے پیسے یا پی ٹی اے سے تصدیق شدہ موبائل واپس مانگنے پر گاہک کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں اور اسے یہ باور کروایا جاتا ہے کہ کوئی انکا کچھ نہیں بگاڑ سکتا،ذرائع کے مطابق اس مافیاکا مبینہ طور پرمتعلقہ اداروں (پی ٹی اے،ایف بی آر،ایف آئی اے)میں اثر و رسوخ بھی ہے جس کی وجہ سے کوئی ادارہ انکے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں اور موبائل صارفین اس مافیا کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں