حلقہ این اے75،بیس پولنگ اسٹیشنز پردوبارہ پولنگ کا فیصلہ تحقیقاتی رپورٹ کے بعد ہوگا

سیالکوٹ‌/اسلام آباد(سی این پی)الیکشن کمیشن نے سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75 پر ضمنی انتخاب کا نتیجہ روک دیا اور حلقے کے 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے یا نہیں اس کا فیصلہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد کیا جائے گا۔سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75 پر جمعے کے روز ضمنی انتخاب ہوا۔ کُل 360 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 337 پولنگ اسٹیشنوں کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج میں مسلم لیگ ن کی امیدوار سیدہ نوشین افتخار 97 ہزار 588 ووٹ لے کر پہلے جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی 94 ہزار 541 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر تھے۔نوشین افتخار 3 ہزار 47 ووٹوں سے جیت رہی تھیں تاہم اس موقع پر 20 پریذائیڈنگ افسران ووٹوں سمیت لاپتا ہو گئے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے نتیجے کا اعلان روک دیا۔ الیکشن کمیشن نے بعد میں ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں کہا کہ این اے 75 کے 23 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج تاخیر سے ملے، پریذائیڈنگ افسران سے رابطہ نہ ہونے پر چیف الیکشن کمشنر نے آئی جی پنجاب ، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو بھی فون کیے ، وہاں سے بھی جواب نہ ملا، پریذائڈنگ افسران صبح چھ بجے آر او آفس پہنچے، اس لیے اب مکمل انکوائری کیے بغیر این اے 75 کا نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں۔20 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج میں ردوبدل کے شبے کی اطلاع پرالیکشن کمیشن نے حلقے کےانتخابی نتائج روکنے اور مکمل تحقیقات کے لیے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنادی ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی 2 روز میں رپورٹ مکمل کرکے الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی جس کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ 20 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے یا نہیں۔سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75 پر گزشتہ روز ہونےوالے ضمنی انتخاب کےدوران دن بھر کشیدگی رہی، کسی پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کچھ دیر کےلئے رُکی تو کہیں فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیلایا گیا۔پولیس نے ضمنی انتخاب کےدوران پیش آئے واقعات کی رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھیج دی ہے۔ جس کےمطابق حلقہ کے 9مقامات پرجھگڑے، 3مقامات پرہوائی فائرنگ اور ایک مقام پر فائرنگ کی گئی۔ گوئندکےمیں فائرنگ سے2افراد جا ں بحق اور تین زخمی ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں