مسلم ملکوں کو ساتھ ملا کر اسلامو فوبیا کیخلاف آواز اٹھائیں گے، عمران خان

اسلام آباد(سی این پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم ملکوں کو ساتھ ملا کر اسلامو فوبیا کیخلاف آواز اٹھائیں گے، مظاہروں اور توڑ پھوڑ سے مغرب کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، کئی سیاسی و دینی جماعتیں اسلام کو غلط استعمال کرتی ہیں ۔اسلام آباد میں مارگلہ ہائی وے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کئی سیاسی و دینی جماعتیں اسلام کو غلط استعمال کرتی ہیں، یہ جماعتیں اسلام کو استعمال کر کے ملک کو نقصان پہنچا دیتی ہیں، یہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا، مظاہروں اور توڑ پھوڑ سے مغرب کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہم عالمی سطح پر مہم چلائیں گے، عمران خان نے کہا کہ بعض مغربی ممالک مسلم ممالک کی دل آزاری کرتے ہیں، پاکستان کے تمام لوگ نبی کریم ۖ سے محبت کرتے ہیں، افسوس دین اور نبی کریم ۖ سے پیار کا غلط استعمال کیا جاتا ہے، ناموس رسالت ۖ کے تحفظ کیلئے ہم سب ایک ہیں۔واضح کردوں ہمارے لوگ نبیۖ سے پیار کرتے ہیں، یہ وہ ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، میں نے اس طرح کا دین سے لگا اور اپنے نبیۖ سے عشق کسی ملک میں نہیں دیکھا جو ہمارے ملک میں ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم سب کا مقصد ایک ہے لیکن افسوس ہوتا ہے کئی مرتبہ اس پیار کو غلط استعمال کیا جاتا ہے، کیا حکومت کو اس کی فکر نہیں؟ جب ہمارے نبیۖ کی شان میں گستاخی ہوتی ہے تو کیا ہمیں تکلیف نہیں ہوتی؟ یہ کون فیصلہ کرے گا؟ کیا کسی کے دل کو کسی نے چیر کر دیکھا کہ نبیۖ سے کون زیادہ پیار کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس چیز کو جب غلط طریقے سے استعمال کرتے ہیں تو دین کو فائدہ نہیں پہنچا رہے، اس سے جس ملک میں جرم ہورہا ہے ان کو نہیں اپنے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ قوم سے وعدہ ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اگر دنیا میں کوئی مہم چلائے گا وہ میں چلائوں گا اور ہم نے مہم چلانا شروع کردی ہے، مسلمان ملکوں کے سربراہوں کو ساتھ ملا کر پوری طرح اپنا کیس پیش کریں گے، جب ہم مہم چلائیں گے تو اس سے فرق پڑے گا جب جاکر مغرب میں تبدیلی آئے گی،ایک وقت وہ آئیگا کہ مغرب میں لوگوں کو ہمارے نبیۖ کی شان میں گستاخی کا خوف ہوگا، اس کے لیے مہم کی ضرورت ہے، اپنے ملک میں توڑ پھوڑ کرکے مغرب میں کوئی فرق نہیں پڑرہا ہے، اس طرح ہم اپنا نقصان کررہے ہیں۔ہم مہم سے ہمیشہ کے لیے اس مسئلے کو حل کریں گے تاکہ کوئی باہر بیٹھ کر ہمارے نبیۖ کی توہین نہ کرسکے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ مارگلہ ہائی وے منصوبہ شروع کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں، یہ منصوبہ کافی پرانا تھا، گزشتہ 20 سال میں اسلام آباد کی آبادی ڈیڑھ گنا بڑھی، دنیا کے ہر شہر میں رنگ روڈز ہوتے ہیں، اسلام آباد کا انفرا اسٹرکچر ٹھیک، سڑکیں بنانے کی ضرورت ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد کے لوگ ماحولیات کے تحفظ کیلئے بات کرتے ہیں، اگر ماحولیات کے تحفظ کی بات کی ہے تو وہ ہماری حکومت نے کی، ملک میں جنگلات کاٹنے کا اثر موسم پر پڑ رہا ہے۔چھانگا مانگا کے 80فیصد درخت کاٹ دینگے، ملک میں جنگلات کاٹنے کا سب سے بڑا اثر موسم کی تبدیلی پر پڑرہاہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے دنیا میں رنگ روڈ بنائے جاتے ہیں، مصر کے بعد پاکستان میں سب سے کم پانی دستیاب ہے، ماحولیات کا خیال نہیں رکھا تو آنیوالی نسلوں کے حالات برے ہوں گے، ہماری کوشش ہے سرسبز علاقے اور درختوں کو کم سے کم نقصان ہو۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ رنگ روڈ بننے سے مارگلہ کے نیشنل پارک کا تحفظ ہوگا اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گا، رنگ روڈ سے گلیات جانیوالوں کیلئے ٹریفک مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں