سعد رضوی قتل اور دہشت گردی کے تحت گرفتار ہیں ان کی رہائی نہیں ہوئی،شیخ رشید

اسلام آباد(سی این پی) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی نہیں ہوئی کیونکہ وہ 302 اور 7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار ہیں۔سعدرضوی سمیت 210 ایف آئی قانونی مرحلے سے گزریں گی، ٹی ایل پی کو انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دیا گیا ہے، ٹی ایل پی کے 733 کارکنوں میں سے 699 کو رہا کر دیا گیا، کسی کا کوئی دبا ئونہیں، ریاست کی رٹ قائم ہے۔ٹی ایل پی سیاسی جماعت ہے اور 2018 کے انتخابات میں پنجاب کی تیسری بڑی پارٹی تھی، ان کے پاس اپیل کا حق موجود ہے، اور وہ 30 روز میں اپنا جواب داخل کراسکتے ہیں۔ سراج الحق نے مذاکرات کامشور ہ دیا ان کا مشکور ہوں، لیکن مولانا فضل الرحمان نے سمجھا کہ شاید ان کی لاٹری نکل آئی ہے، جو بھی کرتے ہیں ان کو الٹا پڑتاہے، 20 اپریل کو 7 گھنٹے ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے،قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر بحث بھی شامل تھی، لیکن شاہد خاقان عباسی نے غلط الفاظ استعمال کئے وہ لگتے نہیں کہ وزیراعظم رہے ہیں، اپنی سیاسی زندگی کے سب سے نازیبا الفاظ دیکھے۔ ایسا قانون لاناچاہتے ہیں جو کسی کے فرقے کو چھیڑے نہیں اور اپنا فرقہ چھوڑے نہیں، محرم، عید میلاد النبی سمیت تمام ایونٹ پر مسائل پیدا ہوتے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے استحکام کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔اسلام آباد مین پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا اس لڑائی میں سوشل میڈیا کا استعمال ہوا، سوشل میڈیا کا اصل مقصد پاکستان کے امن کوتباہ کرنا تھا، ساری صورتحال میں بھارت سے دو دو لاکھ لوگ آن لائن تھے، بھارت ہمیں فیٹف میں خراب کرنا چاہتا ہے، ہماری افواج نے جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردی ختم کی، سوشل میڈیا نے جو کیا اس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ سعد رضوی کی ابھی رہائی نہیں ہوئی، وہ 302 اور 7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار ہیں، اور ٹی ایل پی نے کسی کی رہائی کی بات بھی نہیں کی، سعدرضوی سمیت 210 ایف آئی قانونی مرحلے سے گزریں گی، ٹی ایل پی کو انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دیا گیا ہے، ٹی ایل پی سیاسی جماعت ہے اور 2018 کے انتخابات میں پنجاب کی تیسری بڑی پارٹی تھی، ان کے پاس اپیل کا حق موجود ہے، اور وہ 30 روز میں اپنا جواب داخل کراسکتے ہیں۔وزیراعظم نے مذہب کی آڑ لینے والوں کیخلاف شکنجہ سخت کرنے کا کہا، ایسا قانون لا رہے ہیں کہ کسی کے فرقے کو چھیڑا نہ جائے اور اپنا چھوڑا نہ جائے، وزیراعظم ناموس رسالت پر ہر روز بات کرتے ہیں، پوری دنیا میں خبریں چھپ رہی ہیں ختم نبوت کا سب سے بڑا سپاہی وزیرداخلہ ہے۔ وزارت داخلہ میں آج سوشل میڈیا کے حوالے سے اجلاس ہوا، سوشل میڈیا پر پوری سٹڈی جاری ہے جس پر بعد میں بات ہوگی، بھارت میں ایک ہی وقت میں 2، 2 لاکھ افراد سوشل میڈیا پر آن لائن تھے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ فضل الرحمان سمجھے شاید دوبارہ ان کی کوئی لاٹری نکلنے لگی ہے، انہوں نے کہا ڈیڈ باڈی اسلام آباد لانا تاکہ وہ بھی پہنچیں، آج کسی نے پی ڈی ایم کی بات نہیں کی۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سراج الحق نے مذاکرات کامشور ہ دیا ان کا مشکور ہوں، لیکن مولانا فضل الرحمان نے سمجھا کہ شاید ان کی لاٹری نکل آئی ہے، جو بھی کرتے ہیں ان کو الٹا پڑتاہے، 20 اپریل کو 7 گھنٹے ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے، اور اسی روز قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا، قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر بحث بھی شامل تھی، لیکن شاہد خاقان عباسی نے غلط الفاظ استعمال کئے وہ لگتے نہیں کہ وزیراعظم رہے ہیں، اپنی سیاسی زندگی کے سب سے نازیبا الفاظ دیکھے۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ایسا قانون لاناچاہتے ہیں جو کسی کے فرقے کو چھیڑے نہیں اور اپنا فرقہ چھوڑے نہیں، محرم، عید میلاد النبی سمیت تمام ایونٹ پر مسائل پیدا ہوتے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے استحکام کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، پولیس اور رینجرز نے سارے معاملے میں زبردست کام کیا، بھارت اور دیگر امن دشمن ممالک ہمیں فیٹف کے بلیک لسٹ میں دیکھنا چاہتے ہیں، کوشش کریں گے کوئی ایک پالیسی لائیں، جو شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا قانون اسے ہاتھ میں لے گا۔ برطانوی ہائی کمشنر سے بات ہوئی ہے اور کہا ہے نوازشریف کو پاکستان واپس بھیج دیں اور انہیں ریڈ لسٹ میں شامل کریں، ہم نے برطانوی کمشنر سے کہا کہ ہم جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، نواز شریف کو ڈی پورٹ کرنے کا کہا،برطانیہ نے نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں