ریاض(سی این پی)سعودی عرب میں بغیر پوچھے یا کسی کو بدنام کرنے کی غرض سے سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کرنے پر ایک سال جیل اور 5 لاکھ ریال جرمانے کی سزا مقرر ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی قانونی مشیر اور وکیل حمود الخالدی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر کئی صارفین خلافِ قانون سرگرمیوں میں ملوث ہیں، انہیں پتا ہونا چاہیے کہ اگر کوئی کسی کی اجازت کے بغیر تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرے گا تو اسے ایک برس قید اور پانچ لاکھ ریال جرمانہ دینا پڑسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بعض اوقات صارفین انجانے میں بھی تصاویر شیئر کردیتے ہیں جس سے انہیں نقصان پہنچ جاتا ہے ایسی صورت میں بھی قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔حمود الخالدی نے کہا کہ ایسا کرنے والے قید اور جرمانے کی سزا کے مستحق ہوجاتے ہیں، بعض لوگ اس قسم کی صورتحال سے دوچار ہونے پر اپنے کیے کا جواز یہ کہہ کر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ایسا جان بوجھ کر نہیں کیا۔سعودی قانونی مشیر اور وکیل کا کہنا تھا کہ قانون دل کی بات نہیں سنتا آپ نے کوئی خلاف قانون کام کیا چاہیے وہ غلطی سے کیوں نہ ہوا ہو سزا ملے گی۔خیال رہے کہ سعودی انفارمیشن کرائمز قانون کے تحت جو شخص ممنوعہ سرگرمیوں میں سے کسی ایک کا مرتکب ہوگا اس پر ایک برس قید اور پانچ لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔ ممنوعہ سرگرمیوں میں موبائل کیمرے کا غلط استعمال کرکے کسی کی نجی زندگی کو متاثر کرنا سمیت دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔
کیا بیرون ملک جائیداد خریدنا غیر قانونی ہے؟
دبئی میں کتنے جرنلز، بیورو کریٹس اور بینکرز کی جائیدادیں ؟تفصیلات منظر عام پر آگئیں
دبئی ان لاکڈ میں نام آنے پربلاول، محسن نقوی، شرجیل میمن اور فیصل واڈا کی وضاحتیں
پاناما لیکس کے بعد دبئی ان لاکڈ کے نام سے نیا مالی سکینڈل منظر عام پر آگیا
بلاول بھٹو سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
اسلام آباد ہائیکورٹ نےحکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے سے روک دیا
جماعت اسلامی کا 16 مئی سے حکومت کیخلاف مارچ کا اعلان
وزیر اعظم کا حکومت کی زیر ملکیت تمام اداروں کی نجکاری کا اعلان
جسٹس بابر ستار کا عدلیہ میں مداخلت پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایک اور خط
سرکاری محکموں میں بڑے پیمانے پر بھرتیوں کی منظوری