لاہور(سی این پی)مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کیا میں دہشتگردوں ہوں جو میرا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا۔لاہور ہائیکورٹ میں علاج کے لیے بیرون ملک جانے سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری ہوں اور علاج کے لیے بیرون ملک جانا میرا حق ہے۔ان کا کہنا تھا میں کینسر کا مریض رہا ہوں، مجھے سال میں دو مرتبہ چیک اپ کروانا پڑتا ہے، مجھے جلاوطنی میں یہ مرض لاحق ہوا، مجھے امریکی ڈاکٹروں نے کہا کہ لندن میں اس کا علاج کروایا جائے، میں گزشتہ 15 سال سے علاج کروا رہا ہوں۔انہوں نے بتایا کہ جیل میں عدالت کے حکم پر میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا، میڈیکل رپورٹ میں نئے مسائل تشخیص ہوئے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ بتائیں علاج میں کتنا وقت لگے گا، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ میں پہلے بھی دو بار باہر جا کر خود واپس آیا۔عدالت نے کہا کہ آپ کے ریکارڈ سے ثابت ہے کہ آپ واپس آئے، اب یہ بتائیں کہ واپس کب تک آئیں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کیا میں دہشتگرد ہوں کہ میرا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا، میں تین بار وزیراعلیٰ پنجاب رہا، اب قائد حزب اختلاف ہوں، مجھے جب ڈاکٹر واپسی کی اجازت دیں گے میں فوری واپس آ جاؤں گا۔
کیا بیرون ملک جائیداد خریدنا غیر قانونی ہے؟
دبئی میں کتنے جرنلز، بیورو کریٹس اور بینکرز کی جائیدادیں ؟تفصیلات منظر عام پر آگئیں
دبئی ان لاکڈ میں نام آنے پربلاول، محسن نقوی، شرجیل میمن اور فیصل واڈا کی وضاحتیں
پاناما لیکس کے بعد دبئی ان لاکڈ کے نام سے نیا مالی سکینڈل منظر عام پر آگیا
بلاول بھٹو سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
اسلام آباد ہائیکورٹ نےحکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے سے روک دیا
جماعت اسلامی کا 16 مئی سے حکومت کیخلاف مارچ کا اعلان
وزیر اعظم کا حکومت کی زیر ملکیت تمام اداروں کی نجکاری کا اعلان
جسٹس بابر ستار کا عدلیہ میں مداخلت پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایک اور خط
سرکاری محکموں میں بڑے پیمانے پر بھرتیوں کی منظوری