طرابلس(سی این پی)خانہ جنگی کا شکار افریقی ملک لیبیا کی سیاست میں نیا موڑ آیا ہے، سابق حکمراں معمر قدافی کے بیٹے نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق حکمراں معمر قدافی کے صاحبزادے سیف الاسلام قدافی نے صدراتی انتخاب لڑنے پر غور شروع کردیا ہے، اس سلسلے میں سیف الاسلام نے مغربی ممالک سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔میڈیا کے مطابق سیف الاسلام قدافی نے قومی مفاہمت، دوسروں کو قبول کرنے اور ملک کی تعمیر نو کے لیے کام کرنے کا عہد کیا ہے، اس کے ساتھ وہ ملک میں استحکام کے لیے ایک صدر اور ایک حکومت کے قیام پر توجہ مرکوز کریں گے۔اپنے والد کے دور صدارت میں ليبيا کي حکومت میں کسی سرکاری عہدے پر نہ ہوتے ہوئے بھی سیف الاسلام کو ملک کی دوسری سب سے طاقتور ہستی قرار دیا جاتا تھا۔سیف ہمیشہ اس بات سے انکار کرتے رہے تھے کہ وہ اپنے والد کے اقتدار کو وراثت میں لینا چاہتے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ اقتدار کوئی کھیت نہیں کہ جو وراثت میں مل جائے،انہوں نے اپنی والد کے دور میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ بھی کیا تھا اور یہی ان کی ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے مقالے کا موضوع بھی تھا جو انھوں نے لندن سکول آف اکنامکس سے حاصل کی تھی۔مبصرین کا خیال ہے کہ اب اگر وہ انتخابات میں اترتے ہیں تو انھیں ان کے والد کی وراثت کا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے کیونکہ لیبیا میں معمر قذافی کے بعد سے امن و امان پوری طرح بحال نہیں ہو سکتا ہے۔
واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری، ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ طلب
سمز بلاک کرنے سے نہیں، صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
شناختی کارڈز نظام کو فول پروف بنانے کیلئے پلان طلب
کیسے ممکن تھا آزاد کشمیر کے عوام مشکل میں ہوں اور ہم چین سے بیٹھیں،وزیراعظم
پاک افغان بارڈر طورخم آج سے تین روز کیلئے بند
حکمرانوں سے کسانوں کے نقصان کی ایک ایک پائی وصول کریں گے، حافظ نعیم الرحمن
پنجاب کا کوئی ایسا ہسپتال نہیں رہےگا جہاں مفت علاج نہ ہورہا ہو، وزیر اعلیٰ پنجاب
بجٹ میں معذور اور خصوصی افراد کو اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے مطابق ٹیکس میں رعایت دی جائے، شاہد میمن
نیب ترامیم کیس، عمران خان ویڈیو لنک ک ذریعے پیش، تصویر وائرل ہونے کی تحقیقات شروع
امریکی قونصل خانہ کراچی کے کرافٹ پرینیورشپ پروگرام کا پاکستانی خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار