لاہور(سی این پی)ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے جہانگیر ترین اورعلی ترین کیس میں عدالت کو آگاہ کیا ہےکہ اس مرحلے پر گرفتاری کی ضرورت نہیں ہے۔جہانگیر ترین اورعلی ترین عبوری ضمانت مکمل ہونے پر سیشن اور بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔سیشن کورٹ میں دورانِ سماعت ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے کہا کہ ہم ریکارڈ کا جائزہ لے رہے ہیں، اس مرحلے پرگرفتاری درکار نہیں لہٰذا ملزم کی گرفتاری کی ضرورت نہیں ہے۔بینکنگ کورٹ میں سماعت کے دوران جہانگیر ترین کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ اکاؤنٹ میں پیسے کہاں سے اورکیسے آئے سب تفصیل ہے، شیئر ہولڈر کی اجازت سے کمپنی کام کرتی ہے، یہ کیس ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں نہیں تھا بلکہ کیس ایس ای سی پی کا تھا۔اس موقع پر ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ہم بنیادی حقوق پر یقین رکھتے ہیں، جہانگیر ترین اور علی ترین کی اس کیس میں گرفتاری کی ضرورت نہیں، اگر کوئی کارروائی کرنا ہو گی تو مطلع کر دیں گے۔دورانِ سماعت جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا کہ ہم درخواست ضمانت واپس لینا چاہتے ہیں جس کے بعد وکیل نے جہانگیر اور علی ترین کی بینکنگ کورٹ کیس میں درخواست ضمانت واپس لے لی۔
ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک جبکہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں شدید گرم رہے گا
نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر آج سماعت ہو گی
پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 15روپے 39 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 7روپے 88پیسے کمی کا اعلان
شہید میجر بابر خان نیازی آبائی علاقے میں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک
عام انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی رپورٹ جاری
شہدا کے یادگاروں پر حملہ کرنے کا حق کسی کو نہیں، بلاول بھٹو
عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں ضمانت منظور
پاکستان کا فتح ٹو گائیڈڈ راکٹ کا کامیاب تجربہ
پاکستان سمیت دنیا بھر میں خاندانوں کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
آسٹریلیا کی پاکستان کی سماجی اقتصادی ترقی کیلئے تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی