کابل(سی این پی)افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو براہ راست مذاکرات کی پیش کش کردی۔تفصیالت کے مطابق اپنے ایک بیان میں افغان صدر کا کہنا ہے کہ طالبان سے براہ راست مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں، افغانستان کے تنازع کا فوجی حل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ لویہ جرگہ نے خطرناک 5 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کا مثالی اقدام کیا، لویہ جرگہ کا5 ہزار طالبان کی رہائی امن کے لیے ہماری کوشش کا ثبوت ہے، آج کی جنگ خانہ جنگی نہیں بلکہ نیٹ ورکس کی جنگ ہے۔صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور نیٹو سے فوجی انخلا کا فیصلہ واپس لینے کو کبھی نہیں کہا۔اشرف غنی نے مزید کہا کہ ہم امریکا اور نیٹو کے فوجی انخلا کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغان عوام کو مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہیے۔دوسری جانب عبدالغنی برادر کی سربراہی میں افغان طالبان کے وفد نے چین کا دورہ کیا۔ افغان طالبان کے وفد نے چینی وزیر خارجہ سے ملاقات بھی کی۔ ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورت حال اور امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔خیال رہے کہ افغانستان سے امریکی اور غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد صورت حال سنگین ہوچکی ہے۔
کراچی،بچوں کو منشیات سے محفوظ رکھنے کیلئے اسکولوں پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ
بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
پنجاب میں امریکی سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ماحول فراہم کریں گے، مریم نواز
مولانا کے مارچ سے سختی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں،رانا ثناء اللہ
وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف پولیس یونیفارم پہننے کے کیس کی سماعت پھر ملتوی
پولیس پتہ کرے کہ کراچی سے چوری گاڑیاں اور موبائل فون جاتے کہاں ہیں؟ صدر مملکت
مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل پریس کلب میں بڑا اجتماع
مزدوروں کی محنت سے دنیا بھر میں معیشت چلتی ہے، بلاول بھٹو
ہم فلسطینیوں کے ساتھ قدم کے ساتھ قدم ملا کر کھڑے ہیں، مولانا فضل الرحمان
آج واقعی بندہ مزدور کے اوقات بہت سخت اور زندگی غریب آدمی پر بہت تنگ ہے، وزیر اعظم