کیپٹل سمارٹ سٹی میں اپنے پلاٹ کا خواب چار سال بیت جانے کے بعد بھی شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا،تشہیری مہم اور زمینی حقائق میں کھلا تضاد

فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز نے اپنے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی کی تشہیری مہم پر تو کروڑوں روپے خرچ کر دیئے مگر بروقت ترقیاتی کام مکمل نہ ہوسکے ،صارفین کیلئے پلاٹس کا حصول ڈرونا خواب بن کر رہ گیا،سمارٹ سٹی نے 2017میں راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آرڈی اے ) سے پہلا این او سی 2000کنال اراضی پر حاصل کیا

منصوبے کو فروخت کرنے کیلئے اوورسیز بلاکس سمیت مختلف بلاک بنائے گئے ،عوام الناس کو سہانے سپنے دکھا کر ہزاروں پلاٹ فروخت کرکے اربوں روپے ڈائون پے منٹ وصول کرنے کے بعد ساڑھے تین سالہ اقساط بھی حاصل کرلی ہیں تا حال انفراسٹکچر مکمل ہوا ہے نہ تشہیری مہم میں بتائی جانے والی سہولیات موقع پر موجود ہیں

سوشل میڈیا اور میڈیا مہم پر عوام کو سبز باغ دکھا کر شیشے میں اتارا گیا ،اشتہارات کے ذریعے دنیا کی بہترین سوسائٹی ظاہر کرکے سرمایہ کاری کیلئے راغب کیا مگر حقیقت اسکے برعکس نکلی سوسائٹی انتظامیہ کسی بلاک کو مکمل کرکے قبضہ دینے میں ناکام رہی ،اوورسیز پرائم بلاک میں تا حال پلاٹ اور سہولیات زمین پر موجود نہ ہیں

مرکزی شاہراہیں چار سال گزرنے کے باوجود پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکی ہے،اوورسیز پاکستانیوں کیلئے بنائے جانے والے دو بلاکس اوورسیز 1اور اوورسیز 2سمیت گالف کورس بلاک کا معائنہ کیا جائے تو وہاں اونچی نیچی زمین کو ہموار کرنے کا عمل جاری و ساری ہے ،تمام آسائشیں اور سہولیات صرف اشتہارات کی حد تک محدود

راولپنڈی (اشفاق خان مغل )فیوچر ڈویلپمنٹ ہو لڈنگز نے اپنے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی کیلئے آج سے چار سال قبل 2017میں راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آرڈی اے ) سے پہلا این او سی 2000کنال اراضی پر حاصل کیا اور منصوبے کو فروخت کرنے کیلئے اوورسیز بلاکس سمیت مختلف بلاک اشتہاری مہم کے ذریعے فروخت کرڈالے ،باوثوق ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر عوام الناس کو سہانے سپنے دکھا کر ہزاروں پلاٹ فروخت کرکے اربوں روپے ڈائون پے منٹ وصول کرنے کے بعد ساڑھے تین سالہ اقساط بھی حاصل کرلی ہیں مگر تا حال انفراسٹکچر مکمل ہوا ہے نہ تشہیری مہم میں بتائی جانے والی سہولیات موقع پر موجود ہیں ۔ پختہ گلیاں ،نہ بجلی ،نہ گیس اور نہ پانی کی لائنیں بچھا ئی گئی ہیں ۔فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز نے اپنے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی کی تشہیری مہم پر تو کروڑوں روپے خرچ کئے مگر بروقت ترقیاتی کام مکمل کرکے کیپٹل سمارٹ سٹی کے صارفین کو پلاٹس کی فراہمی ممکن نہیں بنائی جس کی وجہ سے پلاٹ لینے والے صارفین میں شدید اضطراب اور بے چینی پائی جارہی ہے ۔سوشل میڈیا اور میڈیا مہم پر عوام کو سبز باغ دکھا کر شیشے میں اتارا گیا اور اشتہارات کے ذریعے دنیا کی بہترین سوسائٹی ظاہر کرکے سرمایہ کاری کیلئے راغب کیا مگر پلاٹس کی فراہمی اور اپنا پلاٹ اپنی چھت کا خواب کی تکمیل کیلئے عملی اقدامات نہ اٹھائے گئے ۔واضح رہے اگر کیپٹل سمارٹ سٹی کا دورہ کیا جائے توپلاٹ کا قبضہ صارفین کو دینا تودور کی بات چار سال کے عرصے میں فیوچر ڈویلپمنٹ ہو لڈنگز نے لے آئوٹ پلان کے مطابق زمین تک مکمل ہموار نہیں کی ۔ذرائع کے مطابق اشتہارات کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر دیکھا جائے تو اب تک فیوچر ڈویلپمنٹ ہو لڈنگز نے اپنے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی میں تیس فیصد انفراسٹکچر مکمل نہیں کیا ہے ۔جسکی وجہ سے پلاٹوں کا قبضے طے شدہ وقت میں دینا فیوچر ڈویلپمنٹ ہو لڈنگز کیلئے نا ممکن ہے ۔کیپٹل سمارٹ سٹی کے کیپٹل ہلز لیک ویو بلاک میں تا حال زمین کو ہموار کئے جانے کا کام جاری و ساری ہے اور سڑکیں بھی مکمل نہیں ہوئی ہیں ۔اوورسیز پرائم بلاک کی اگر بات کی جائے تو وہاں بھی صورتحال مختلف نہیں ہے اور ابھی تک پلاٹ اور سہولیات زمین پر موجود نہ ہیں ۔اگر مرکزی شاہراہوں کی بات کی جائے تو مرکزی شاہراہیں چار سال گزرنے کے باوجود پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکی ہے اور کام جاری ہے ۔اس کے علاوہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے بنائے جانے والے دو بلاکس اوورسیز 1اور اوورسیز 2کا بھی اگر جائزہ لیا جائے تو مذکورہ دونوں بلاکس کیلئے بھی زمین کو ہموار کیا جارہا ہے ۔اسی طرح اگر گالف کورس بلاک کا معائنہ کیا جائے تو وہاں بھی اونچی نیچی زمین کو ہموار کرنے کا عمل جاری و ساری ہے ۔تمام آسائشیں اور سہولیات ابھی تک خواب ہی ہیں ۔ایسی صورتحال میں ریگولیٹر راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذمہ داران کی معنی خیز خاموشی اور سہولت کاری سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں ۔آرڈی اے کے ذمہ داران نے جیبیں گرم کرکے آنکھیں موند رکھی ہیں اور شہریوں کی دادرسی کرنے والا کوئی نہیں ہے۔اس کے علاوہ اینٹی کرپشن ، ایف آئی اے اور نیب کے حکام نے بھی تمام صورتحال پر چپ سادھ رکھی ہے ۔جعلی اشتہاری مہم اور پلاٹ کی بلاروک و ٹوک فروخت کو روکنے والا کوئی نہیں اور نہ ہی کیپٹل سمارٹ سٹی کے صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنے کیلئے کوئی تیار ہے ۔اس ضمن میں کیپٹل سمارٹ سٹی انتظامیہ سے موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا مگر کال موصول نہیں کی گئی اگر فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگ یا کیپٹل سمارٹ سٹی کے ذمہ داران اس حوالے سے موقف دینا چاہیں تو ادارہ انکا موقف من و عن شائع کرے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں