کیپٹل سمارٹ سٹی کی بے مثال تشہیری مہم ،اشتہارات میں منصوبہ ایسا شاندار کے جسکا کوئی ثانی نہیں ،حقیقت یکسر مختلف

چار سال کے طویل عرصے کے بعد بھی فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز عوام کو خواب ہی دکھانے میں مگن ہے ۔زمینی حقائق اور ڈویلپمنٹ پر توجہ دینے کی بجائے پرکشش اشتہارات میں زندگی گزارنے کی تمام آسائشیں ،سمارٹ سٹی ایسی کے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے شہر بھی شرما جائیں

کیپٹل سمارٹ سٹی کی انتظامیہ کااپنے دوسرے زون ضلع پانڈاکے بارے میں دعوی ہے کہ ضلع پانڈا مشرقی سی پیک روٹ پر اورنئے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب واقع ہے ،سی پیک پر واقع ہونے کی وجہ سے جنوبی ایشیا میں چینی مصنوعات کیلئے سب سے بڑے تجارتی مرکز کے طور پر تصور کیا جاتا ہے

پاکستان کا پہلا چینی گرینڈ مال “پانڈا مارٹ” کے نام سے جانا جاتا ہے ، جس میں 2000 تجارتی مراکز شامل ہونگے۔ پانڈا مارٹ کو لاجسٹک پروگرام کی معاونت حاصل ہے جو 300 گوداموں پر مشتمل ہے اور ایک کلومیٹر وسیع رقبہ پرمحیط ہے ، جس سے بڑے پیمانے پر رسد کی خدمات فراہم کی جائیںگی

کبھی رنگ روڈ کا نام تو کبھی میٹرو بس سروس،موٹروے انٹرچینج،ہوائی اڈے سے قریب ترگوگل میپ کو مات دے کر فاصلے مٹا کر منصوبہ فروخت کیا، اب سی پیک مشرقی روٹ کو بنیاد بنا کر یہ ظاہر کررہے ہیں کہ منصوبہ سی پیک روٹ پر واقع ہے ،جسکا فائدہ اشتہارات کے ذریعے عوام کو گمراہ کرکے اٹھایا جا رہا ہے

راولپنڈی (سی این پی )فیوچر ڈویلپمنٹ ہو لڈنگز کے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی کی بے مثال تشہیری مہم ،اشتہارات میں منصوبہ ایسا شاندار کے جسکا کوئی ثانی نہیں ،حقیقت یکسر مختلف ،چار سال کے طویل عرصے کے بعد بھی فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز عوام کو خواب ہی دکھانے میں مگن ہے ۔زمینی حقائق اور ڈویلپمنٹ پر توجہ دینے کی بجائے پرکشش اشتہارات میں زندگی گزارنے کی تمام آسائشیں ،سمارٹ سٹی ایسی کے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے شہر بھی شرما جائیں ،اشتہار بازی اورمارکیٹنگ کے ہنر سے آشنا فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز نے سپنے دکھانے میں ماضی کے ڈویپلرز کے سارے ریکارڈ توڑ ڈالے ۔ فیوچر ڈویلپمنٹ ہو لڈنگز نے اپنے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی کے پندرہ اضلاع ظاہر کئے ہیں ۔جس میں پہلے نمبر پر گیٹ پریسینکٹ (Gate Precinct)نام کا ضلع ہے جسکے بارے انتظامیہ کا دعوی ہے کہ جب آپ اس ضلع میں داخل ہونگے تو آپکو کیپٹل سمارٹ سٹی کی جدید منصوبہ بندی اور عظمت کا اندازہ ہو گا،آپ کو ایسا لگے گا کہ جیسے آپ پیرس یا نیویارک میں ہیں اسکے دوسرے نمبرپرضلع پانڈاجسکے بارے میں کیپٹل سمارٹ سٹی کی انتظامیہ کا دعوی ہے کہ ضلع پانڈا مشرقی سی پیک روٹ پر اورنئے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب واقع ہے ،سی پیک پر واقع ہونے کی وجہ سے جنوبی ایشیا میں چینی مصنوعات کیلئے سب سے بڑے تجارتی مرکز کے طور پر تصور کیا جاتا ہے۔ اس میں پاکستان کا پہلا چینی گرینڈ مال “پانڈا مارٹ” کے نام سے جانا جاتا ہے ، جس میں 2000 تجارتی مراکز شامل ہونگے۔ پانڈا مارٹ کو لاجسٹک پروگرام کی معاونت حاصل ہے جو 300 گوداموں پر مشتمل ہے اور ایک کلومیٹر وسیع رقبہ پرمحیط ہے ، جس سے بڑے پیمانے پر رسد کی خدمات فراہم کی جائیںگی۔ضلع پانڈا کی تفصیل کیپٹل سمارٹ سٹی کے مطابق یہ کہ اس میں موجودمال (1.2 کلومیٹر طویل ہوگا 500 دکانیں)،500کار پارکس،300گوداموں (1500 ، 2000 اور 2500 مربع فٹ)ٹرک سروس ایریا،1000رہائشی اپارٹمنٹس،کمیونٹی کلب،سیکٹر پارک،گرین ایریاز،مسجد شامل ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہم اس ے قبل گوگل میپ کے ذریعے یہ ثابت کر چکے ہیں کہ نیواسلام آباد ایئرپورٹ سمیت وفاقی دارالحکومت اور مختلف مقامات سے کیپٹل سمارٹ سٹی کے فاصلے کے حوالے سے سٹی انتظامیہ دروغ گوئی سے کام لے رہی ہے۔ اسلام آباد زیر پوائنٹ کے مقام سے کیپٹل سمارٹ سٹی کا حقیقی فاصلہ عوام کے سامنے لانے کیلئے گوگل میپ کی مدد حاصل کی گئی تو انکشاف ہوا کہ وفاقی دارالحکومت کے زیرو پوائنٹ انٹر چینج سے بذریعہ چکری روڈ /غوث اعظم روڈ فاصلہ 42.3کلومیٹر معلوم ہوا جبکہ اس سفر کو طے کرنے کیلئے اگرکوئی شہری ذاتی سواری کا استعمال کرے تواسے کیپٹل سمارٹ سٹی چکری روڈموضع چہان راولپنڈی پہنچنے کیلئے ایک گھنٹہ چھ منٹ کا وقت درکار ہو گا ۔اگر اسی روٹ کو سری نگری ہائی وے کے ذریعے مانپا جائے تو گوگل میپ کے مطابق یہ فاصلہ 51.3کلومیٹر بنتا ہے اور اسے ذاتی سواری پر طے کرنے کیلئے ایک گھنٹہ نو منٹ کا وقت چاہیے ہوگا جبکہ سری نگری ہائی وے /چکری روڈ کو استعمال کیا جائے تو گوگل میپ کے ذریعے یہ فاصلہ 50.1کلومیٹر بنتا ہے اور اسے ذاتی سواری کے ذریعے طے کرنے کیلئے گوگل میپ کے مطابق ایک گھنٹہ دس منٹ کا وقت درکار ہوگا ۔ اہم بات یہ ہے کہ فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز نے اپنے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی کانیواسلام آبادایئر پورٹ سے اپنی تشہیری مہم میں فاصلہ چند کلومیٹر ظاہر کر رکھا ہے جو کہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے ۔نیواسلام آبادایئر پورٹ سے اگر کوئی شہری گوگل میپ کی مدد سے کیپٹل سمارٹ سٹی جانا چاہے تو گوگل میپ اسے تین راستے بتا کر راہنمائی کرتا ہے پہلا راستہ بذریعہ چکری روڈ/غوث اعظم روڈ ہے جسکا فاصلہ گوگل میپ کے مطابق 25.4کلومیٹر اور ذاتی سواری پر یہ فاصلے طے کرنے کیلئے 44منٹ چاہیے ہونگے ۔دوسراراستہ جو گوگل میپ پر دکھایا جائے گا وہ بذریعہ ایئر پورٹ ایونیواور چکری روڈ /فاروق اعظم روڈ ہے اسکا فاصلہ 30.3کلومیٹر جبکہ اسے طے کرنے کیلئے اگر ذاتی سواری کا استعمال کیا جائے تو 48منٹ درکار ہونگے ۔اگر آپ لاہور اسلام آباد موٹروے کا استعمال کرکے کیپٹل سمارٹ سٹی بذریعہ چکری انٹر چینج جانا چاہیں تو اس راستے کا فاصلہ سب سے زیاددہ 61.4کلومیٹر ہے اور اسے طے کرنے کیلئے 57منٹ درکار ہونگے ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیپٹل سمارٹ سٹی کے ذمہ داران کس حد تک لفاظی اور اشتہاری مہم میں عوام کو بیوقوف بنا کر جیبیں کاٹ رہے ہیں ۔کبھی رنگ روڈ کا نام استعمال کرتے نظر آتے ہیں تو کبھی میٹرو بس سروس،موٹروے انٹرچینج،ہوائی اڈے سے قریب ترگوگل میپ کو مات دے کر فاصلے مٹا کر منصوبہ فروخت کررہے ہیں اور اب سی پیک مشرقی روٹ کو بنیاد بنا کر یہ ظاہر کررہے ہیں کہ منصوبہ سی پیک روٹ پر واقع ہے اور،جسکا فائدہ اشتہارات کے ذریعے عوام کو گمراہ کرکے اٹھایا جا رہا ہے۔اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے کیپٹل سمارٹ سٹی کی انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہ ہوا۔اہم مسئلے کے حوالے سے اگر کیپٹل سمارٹ سٹی کے ذمہ داران موقف دینا چاہیں تو ادارہ من وعن شائع کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں