کامسٹیک کنسورشیم آف ایکسیلنس کا پہلا جائزہ اجلاس،مختلف اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ

اسلام آباد(سی این پی)کامسٹیک نے کنسورشیم آف ایکسی لینس کے فوکل پرسنز کا پہلا اجلاس منعقد کیا تاکہ کنسورشیم کے مختلف اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ لیا جاسکے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری ، کوآرڈینیٹر جنرل ، کامسٹیک نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ سب سے اہم اثاثہ انسانی وسائل ہیں اور ہم اسے معیاری تعلیم دے کر بہترین بنا سکتے ہیں۔ افریقی خطے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان کو خطے میں سفارتی موجودگی کو بڑھانا چاہیے تاکہ افریقی ممالک کے ساتھ رابطے اور بات چیت کو آسان بنایا جا سکے۔ انہوں نے شرکاء سے پوچھا کہ ہم پاکستان کو فائدہ پہنچانے کے لیے کنسورشیم کے پلیٹ فارم کو کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔ پروفیسر چودھری نے آگاہ کیا کہ کنسورشیم میں کامسٹیک کا کردار او آئی سی کے رکن ممالک کے ساتھ کنسورشیم کی رکن یونیورسٹیوں کے تعلق اور رسائی کو آسان بنانا ہے ، لیکن اس اقدام کو چلانے میں کلیدی کردار رکن اداروں کا ہے۔اجلاس کے شرکاء نے کنسورشیم کے مختلف اقدامات کے موثر نفاذ میں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ کنسورشیم کے رکن ادارے تجربے ، مہارت اور علم کے اشتراک کے ذریعے مل کر کام کریں گے۔ کنسورشیم کا اجلاس سہ ماہی بنیادوں پر ہوگا ، اور اگلا اجلاس گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کی میزبانی میں ہوگا۔ کنسورشیم کے رکن اداروں اور کامسٹیک کے درمیان ایک مشترکہ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب بھی جلد منعقد کی جائے گی۔اس وقت پاکستان اور دیگر او آئی سی رکن ممالک کی 26 معروف یونیورسٹیاں اور تحقیقی ادارے کامسٹیک کنسورشیم کے ممبر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں