جلال ہائوسنگ سکیم کامرہ کا این او سی منسوخ،غیر قانونی قرار

پانچ سال میں ہاوسنگ سکیم کے ترقیاتی کام مکمل نہ ہوئے ،تین سال کیلئے مزید تجدید ہوئی مگر اسکے باجود ڈویلپر ناکام رہے
سکیم کے ذمہ کنٹونمنٹ بورڈ کامرہ کے 9 کروڑ 86 لاکھ روپے بقایا جات ،خرید و فروخت نہ کی جائے، ایگزیکٹیو آفیسر کامرہ کینٹ

کامرہ کینٹ (سی این پی )ایگزیکٹیو آفیسر کنٹونمنٹ بورڈ کامرہ محمد عبداللہ خان نے کہا کہ جلال سٹی ہائوسنگ سکیم کامرہ نے ادارہ کینٹ بورڈ کامرہ کے 9کروڑ 86لاکھ روپے ٹیکسز کی مد میں ادا کرنے ہیں جو نوٹسسز کے باوجود ادا نہ کیے مزید بے ضابطگیوں کی بنا پر ہم نے جلال سٹی ہاوسنگ سکیم کاNOCکینسل کر دیا گیا ان خیالات کا اظہار ایگزیکٹیو آفیسر کنٹونمنٹ بورڈ کامرہ کینٹ محمد عبداللہ خان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا انہوں نے بتایا کہ جلال سٹی ہاوسنگ سکیم کامرہ کی 566کنال کی منظوری مورخہ 22 مئی 2012 کے تحت پانچ سال کے لیے دی گئی تاہم ڈویلپرز پانچ سال میں ہائوسنگ سکیم کے ترقیاتی کام مکمل کرنے میں ناکام رہے بعد ازاں اس سلسلہ میں تین سال کی مزید تجدید مورخہ 23 مئی 2017 کے تحت دی گئی۔اس کے باوجود عرصہ نو سال گزرنے کے بعد بھی ڈویلپرز نے ترقیاتی کام مکمل کرنے میں کوتاہی برتی ہائوسنگ سکیم کے رہائشی پلاٹ مالکان نے ڈائریکٹر راولپنڈی کو شکایات ارسال کی جو دفتر ہذا کو ڈائریکٹر راولپنڈی کے لیٹر مورخہ 3 ستمبر 2019 کے ہمراہ موصول جس میں رہائشی پلاٹ مالکان نے تحریر کیا کہ ڈویلپرز نے ہائوسنگ اسکیم کے پلاٹ فروخت کر دیے تاہم ترقیاتی کام مکمل نہ ہیں ،ڈائریکٹر راولپنڈی کی ہدایت پر دفتر ہذا نے ڈویلپرز کو آگاہ کردیا اور لیٹر مورخہ 3 اپریل 2020 کے تحت ڈویلپر سے ہائوسنگ سکیم کا ترمیم شدہ لے آئوٹ پلان طلب کیا کیوں کے ڈویلپرز کے پاس 566 اراضی کے کاغذات نہ تھے لہذا اس نے 387 کنال کا Revisel layout کینٹ بورڈ کامرہ میں جمع کرایا جس پر کینٹ بورڈ کامرہ نے بذریعہ لیٹر مورخہ 6 اپریل 2020 ڈویلپرز کو conversion charges جمع کرانے کا کہا ایگزیکٹیو آفیسر کنٹونمنٹ بورڈ کامرہ محمد عبداللہ خان نے بتایا کہ اس کیس کی تفصیل اور اس پر کیے جانے والے لائحہ عمل کا مکمل کیس مورخہ 15 جون 2020 پریزیڈنٹ بورڈ کامرہ کو بھجوایا گیا اور پی سی بی کی منظوری کے بعد سکیم کا این او سی کینسل کردیا گیا اور تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے عوام الناس کو مطلع کیا گیا کہ ہائوسنگ سکیم جلال سٹی غیر قانونی ہے اس میں مزید خرید و فروخت نہ کی جائے جس کے بعد 12 اگست 2020 کے تحت ڈویلپرز کے ہائوسنگ سکیم کا این او سی کینسل کرنے کی اطلاع اور بعد ازاں جلال سٹی ہائوسنگ سکیم کامرہ کے سائیڈ افس کو سیل کر دیا گیا ایگزیکٹو آفیسر کینٹ بورڈ کامرہ کے مطابق ڈویلپر ز نے conversion charges کی مد میں نو کروڑ 86 لاکھ روپے جو کہ جلال سٹی ہائوسنگ سکیم کا مرہ کے ذمہ بقایا جات ہے یہ رقم بھی جمع نہ کرائی جبکہ پالیسی کے مطابق ڈویلپرز کے پاس 80 فیصد اراضی اراضی کے کاغذات کا ہونا چاہیے اور ڈویلپر نے 303 کنال اراضی کے کاغذات دفتر میں جمع کرائے جو کہ سب رجسڑ اراٹک سے مکمل تصدیق شدہ نہ ہیں جبکہ ڈویلپرز ہائوسنگ سکیم کامرہ نے مورخہ 31اگست 2020 کو برخلاف کینٹ بورڈ کامرہ لیٹر 12 اگست،2020اپیل ہیڈ کوارٹر ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس بورڈ راولپنڈی کو جمع کرواء بعد ازاں ڈویلپر ہائوسنگ سکیم نے ہیڈ کوارٹر کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر مورخہ 17 ستمبر 2020 کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی کی عدالت میں رٹ پٹیشن دائر کردی جس میں مورخہ 26 جولائی ،2021 کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی نے حکم جاری کیا یہ کہ ڈویلپر کی طرف سے اس کیس سے متعلق پہلے ہی ایک اپیل ہیڈکوارٹر ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس میں زیر سماعت ہیں لہذا یہ اپیل قابل سماعت نہ ہے جس کا مدعی کے وکیل کے پاس کوئی جواب نہ تھا اس نے کورٹ سے کہا کہ میں اس میں کچھ نہیں کہنا چاہتا تاہم اس نے عدالت سے درخواست کی کہ جو سائٹ آفس کنٹونمنٹ بورڈ نے سیل کیا اسے ڈی سیل کرنے کے آرڈر جاری کیے جائیں مدعی کے وکیل نے مزید کہا کہ اس کا موقف کورٹ میں ایک undertaking جمع کرانے کے لیے تیار ہے کہ وہ جلال سٹی ہائوسنگ سکیم کامرہ کی زمین پر پلاٹس کی کوئی خرید و فروخت نہ کرے گا اور جلال سٹی ہائوسنگ سکیم کے سائیڈ آفس سے بورڈ ہٹا دے گا اور جب تک اپیل DG ML &C کے پاس زیر سماعت کہ اگر ڈویلپر جلال سٹی ہائوسنگ سکیم undertaking کی خلاف ورزی کرے تو کینٹ بورڈ کامرہ کا اختیار ہے کہ وہ قانون کے مطابق ایکشن لے اسی بنیاد پر کینٹ بورڈ کامرہ نے سائیڈ سے بورڈ اتارے جلال سٹی سکیم کامرہ کے آفس کو ڈی سیل کرنے بارے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کنٹونمنٹ بورڈ ایگزیکٹو آفیسر کامرہ محمد عبداللہ خان نے کہا کہ مورخہ 26اگست2021 کو کینٹ بورڈ کا عملہ جلال سٹی ہائوسنگ سکیم کے سائٹ آفس کو ڈی سیل کرنے گیا لیکن وہاں پر کوئی موجود نہ تھا پھر دوبارہ مورخہ 27اگست، 2021کو عملہ بھجوایا گیا تو وہاں پر ڈویلپرز اور اس کا اٹارنی موقع پر موجود نہ تھے جبکہ دانش نامی شخص جو کہ اپنے آپ کو نعمان خان کا ڈرائیور بتاتا تھا اس نے آفس ڈی سیل کرنے سے انکار کر دیا لہذا اس لیے کینٹ بورڈ آفس عملہ افس بغیر ڈی سی سیل کیے واپس آگیا انہوں نے کہا کہ میری عوام الناس سے اپیل ہے کہ جلال سٹی ہائوسنگ سکیم کامرہ کے ذمہ کنٹونمنٹ بورڈ کامرہ کے 9 کروڑ 86 لاکھ روپے بقایا جات ہے اس بنا پر ان کا این او سی کینسل کیا جا چکا اب ہائوسنگ سکیم غیرقانونی ہے اور اس میں مزید خرید و فروخت نہ کی جائے۔ اس حوالے سے جلال سٹی ہاوسنگ سکیم کامرہ کے سائیڈ منیجر نعمان خان سے میڈیا نے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ جلال سٹی ہائوسنگ سکیم کامرہ کینٹ کے ساتھ کنٹونمنٹ بورڈ کامرہ انتظامیہ کی جانب سے بہت بڑا ظلم کیا گیا انشااللہ بہت جلد مکمل ثبوت کے ساتھ میڈیا کے سامنے پیش ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں